اسلام آباد: قومی ادارہ صحت کے مطابق ملک میں پولیو کے 2 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے۔

قومی ادارہ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیو سے متاثرہ 4 سالہ لڑکی کا تعلق خیبر ایجنسی جبکہ ایک اور ساڑھے چار سالہ لڑکی کا تعلق کراچی سے ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ دونوں کو متعدد مرتبہ پولیو ویکسین پلائی گئیں تھیں جس کی وجہ سے وائرس دونوں بچیوں کو معذور کرنے میں ناکام رہا۔

مزید پڑھیں : ملک میں پولیو کیسز کی سالانہ شرح 20 ہزار سے گھٹ کر 4 ہوگئی

دوسری جانب وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو مہم بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ ’گزشتہ 12 ماہ میں کراچی اور پشاور کے سیورج پانی میں پولیو وائرس کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’انسداد پولیو پروگرام کے تحت ان دونوں شہروں سے پولیو وائرس کے خاتمے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی‘۔

بابر بن عطا کا کہنا تھا کہ ’جو والدین بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہیں پلاتے وہ اپنے بچوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، پولیو کے خاتمے میں والدین کا تعاون انتہائی ضروری ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں : کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف

انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم پولیو کے خاتمے کے قریب ہیں اور اس امر کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہر بچے کو پولیو سے محفوظ رکھنے کے لیے ویکسین پلائی جائے، یہی واحد طریقہ ہے جس پر عمل کرکے پولیو کا مکمل خاتمہ ممکن ہے‘۔

خیال رہے کہ خیبر ایجنسی کے علاقے طورہ ولا کی رہائشی ساڑھے 4 سالہ سائرہ پولیو وائرس کا شکار ہونے کے باوجود معذور ہونے سے بچا لی گئیں ہیں۔

قبائلی علاقوں میں گزشتہ 26 ماہ کے دوران پولیو کا پہلا کیس سامنے آیا ہے اس سے قبل پولیو کے آخری کیس کی جنوبی وزیرستان میں 27 جولائی 2016 کو تصدیق کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں