پاکستان اور روس کی مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز

اپ ڈیٹ 23 اکتوبر 2018
مشترکہ فوجی مشقوں میں حصہ لینے کے لیے روسی فوجی دستہ پاکستان پہنچ گیا—فوٹو: اے ایف پی
مشترکہ فوجی مشقوں میں حصہ لینے کے لیے روسی فوجی دستہ پاکستان پہنچ گیا—فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان اور روس کی افواج کے درمیان سالانہ ’دروزھبا(دوستی)-3‘ نامی مشترکہ فوجی مشقوں کے تیسرے باب کا آغاز ہوگیا۔

خیبر پختونخوا کے ضلع پبی میں قائم نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر میں ہونے والی مشقوں میں حصہ لینے کے لیے روس کا 70 رکنی دستہ پاکستان پہنچ گیا، جو 4 نومبر تک جاری رہیں گی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ روسی دستہ پاک-روس مشترکہ فوجی مشقوں ’دروزھبا-3‘ میں حصہ لینے پاکستان پہنچ چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تاریخ میں پہلی بار روسی فوج کی پاکستان آمد

خیال رہے کہ ان مشقوں کا آغاز 2016 میں کیا گیا تھا جس کے پہلے حصے کی میزبانی پاکستان نے کی تھی، جبکہ دوسرے حصے کا انعقاد روس میں ہوا تھا۔

ان جنگی مشقوں کا مقصد دونوں ممالک کی افواج کے درمیان تعاون کو مضبوط کرنا اور خاص طور پر انسدادِ دہشت گردی کے شعبے میں پیشہ وارانہ قابلیت کا تبادلہ کرنا ہے۔

روس اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعلقات میں 2014 میں ہونے والے دفاعی تعاون کے معاہدے پر دستخط کے بعد اضافہ ہوا ہے۔

اس دفاعی سمجھوتے میں عسکری شعبے کے مختلف حصوں میں تعاون بڑھانے کے ساتھ دونوں ممالک کا بین الاقوامی سیکیورٹی اور انسدادِ دہشت گردی کے بھرپور اقدامات کرنا تھا۔

مزید پڑھیں: روس: پاکستانی اور بھارتی افواج پہلی مرتبہ مشترکہ فوجی مشقوں میں شامل

یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز میں اسلام آباد اور ماسکو نے عسکری تعاون میں فروغ کے لیے ایک کمیشن قائم کیا تھا جو دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کا اعلیٰ ترین فورم ہے۔

اس کمیشن کے پہلے اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ پاکستانی فوجی، روسی عسکری اداروں میں پیشہ وارانہ تربیت حاصل کریں گے۔


یہ خبر 23 اکتوبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں