بچوں کو کچن کے کاموں میں شامل کرنے کے فوائد

اپ ڈیٹ 14 دسمبر 2018
بچوں کو کچن میں موجود چوٹ پہنچانے والی چیزوں کے بارے میں سمجھائیے۔ یہ بتائیے کہ کون سی چیز چوٹ پہنچا سکتی ہے اور کیوں۔
بچوں کو کچن میں موجود چوٹ پہنچانے والی چیزوں کے بارے میں سمجھائیے۔ یہ بتائیے کہ کون سی چیز چوٹ پہنچا سکتی ہے اور کیوں۔

ایک والد یا والدہ کے طور پر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے کچن سے جتنا زیادہ دُور رہیں اتنا ہی زیادہ اچھا ہے۔ ظاہر ہے ایسا آپ بچوں کو تیز دھار چھریوں اور چولہے کی آنچ کے باعث کسی قسم کے حادثے سے محفوظ رکھنے کے لیے کرتے ہیں۔

مگر ہم آپ کو یہ بتاتے چلیں کہ کچن کے کاموں میں شمولیت سے بچوں کو کافی کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے اور اس طرح آپ بچوں کو خود انحصار بنانے میں مدد بھی کرتے ہیں۔ بچوں کی کچن میں موجودگی سے آپ کا دھیان بھی ایک ہی جگہ پر مرکوز ہوگا کیونکہ بچے آپ کی آنکھوں کے سامنے کسی نہ کسی کام میں مصروف رہیں گے۔

آئیے ہم آپ کو چند ضروری باتیں بتاتے ہیں جو بچوں کو کچن کے کاموں میں شامل کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہیں۔

کچن کا ڈیزائن

ماہرین کے مطابق اگر آپ کے چھوٹے بچے ہیں اور آپ اپنے کچن میں تبدیلیاں لانے یا پھر بچوں کی پیدائش کے حوالے سے منصوبہ بندی کر رہے ہیں تو آپ اپنے کچن کے ڈیزائنر سے فیملی فرینڈلی خصوصیات کا خیال رکھنے کے لیے کہیں۔ مثلاً، فرش ایسا ہو کہ جس میں پھسلن نہ ہو، کچن میں کام کرنے کی جگہ ایسی ہو جو کم وقت میں صاف ہوجائے اور جسے بچوں کے ساتھ سنبھالنے میں بھی آسانی ہو۔ کچن میں استعمال ہونے والے مختلف برقی آلات بچوں کی سیفٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کیے جاتے ہیں، لہٰذا ان کا انتخاب کیجیے۔

مشورہ: دُور کی سوچیے۔ جیسے جیسے آپ کا بچہ بڑا ہوتا جائے گا ویسے ویسے اسے کچن سے مختلف چیزوں کی ضرورت پڑے گی یا وہ کچن سے چیزیں لانا چاہے گا، لہٰذا یہ دھیان رکھیں کہ ان کے بڑے ہونے کے ساتھ کچن کی گنجائش میں بھی اضافہ ہو۔

سیفٹی سب سے زیادہ ضروری ہے

دھیان رکھیے کہ آپ کا بچہ جب کچن میں کوئی کام کر رہا ہو تو اسے کوئی چوٹ نہ پہنچے۔ آپ دروازوں پر سیفٹی کیچز جیسی چیزیں لگا سکتے ہیں تاکہ بچے کی چھوٹی انگلیاں زخمی نہ ہوں یا پھر کچن کے کاؤنٹر کے چاروں نوکیلے کونوں پر کورنر کورز لگائیے تاکہ آپ کے بچوں کے چھوٹے اور نازک سر محفوظ رہیں۔ ان طریقوں کو اپنانے سے آپ کو اطمینان رہے گا کہ آپ کا بچہ کسی ناخوشگوار حادثے کا شکار نہیں ہوسکتا ہے۔

مشورہ: جیسے جیسے بچوں کی عمر بڑھتی جائے ویسے ویسے کچن میں لگی بچوں کی سیفٹی سے متعلق چیزوں کو نکالتے جائیے، اور انہیں یہ بتائیے کہ آپ ایسا کر رہے ہیں کیونکہ اس طرح بچے میں اپنی حفاظت اور ذمہ داری کا احساس بڑھے گا۔

(تقریباً) ہر چیز تک رسائی

بچوں کی کچن میں کام کے دوران شمولیت میں سب سے بڑی رکاوٹ مختلف چیزوں تک رسائی ہوتی ہے۔ وہ ایسی بہت سی چیزوں تک رسائی حاصل ہی نہیں کرپاتے جن کی انہیں ضرورت ہوتی ہے۔ یہ بات آپ کے لیے فائدہ مند اس لیے ہے کیونکہ بچہ چوٹ پہنچانے والی چیزوں، مثلاً تیز دھار چھڑیوں تک نہیں پہنچ پاتے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ اس طرح بچوں کے سیکھنے کے عمل میں رکاوٹ آتی ہے۔

لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ آپ کچن میں چیزوں کو اس ترتیب سے رکھیں کہ بچہ آپ کی مدد بھی کرسکے اور ایسی چیزوں تک رسائی حاصل نہ کرپائے جو اسے چوٹ پہنچا سکتی ہیں۔ آپ ایک چھوٹا اسٹیپ بھی کچن میں ساتھ رکھ سکتے ہیں جس پر چڑھ کر بچہ کچن کے کاؤنٹر تک رسائی حاصل کرسکتا ہے، اس کے علاوہ آپ بچے کو کوڑے دان تک رسائی ضرور دیجیے تاکہ آپ اسے ری سائیکلنگ کے بارے میں سمجھا سکیں۔

مشورہ: بچے کو محدود چیزوں تک رسائی منفی فیصلہ نہیں لگنا چاہیے، ان سے ان چیزوں کے حوالے سے باتیں کیجیے جن چیزوں تک وہ پہنچ سکتے ہیں، ان چیزوں پر توجہ نہیں دیجیے جو ان کی رسائی میں نہیں۔

بچوں کو کچن میں جگہ دیجیے

بچے کی کچن میں اپنی جگہ ہوگی تو وہ خود کو کچن کے کاموں میں شامل محسوس کرے گا، ساتھ ہی ساتھ وہ محفوظ جگہ پر ہوگا اور خطروں سے دُور رہے گا۔ بچوں کو کچن میں بٹھانے کے لیے مناسب انتظام کیجیے، مثلاً اس کے لیے کوئی کرسی کچن میں رکھیے یا کوئی اسٹول۔ کچن میں بچے کو ایسی جگہ پر بٹھائیے جہاں سے وہ آپ کو کام کرتے ہوئے دیکھے اور خود کو کچن کے کاموں میں شامل محسوس کرے۔

مشورہ: بچوں کی کچن میں وقت گزارنے کی روٹین مرتب کیجیے، تاکہ بچوں کو پہلے سے پتہ ہو کہ انہیں کچن میں کون سے کام کرنے ہیں، مثلاً، ایپرن پہننا یا ریسی بک سے کسی کھانے کی ترکیب کی تلاش۔ اس طرح ان میں احساس پیدا ہوگا کہ انہیں اپنے فرائض ذمہ داری سے ادا کرنے ہیں۔

بچوں سے بات کیجیے

بچوں کو ان کے مزاج کے مطابق کچن میں موجود چوٹ پہنچانے والی چیزوں کے بارے میں سمجھائیے۔ یہ بتائیے کہ کون سی چیز چوٹ پہنچا سکتی ہے اور کیوں۔ ان کے ہر سوال کا جواب دیجیے اور ہر چیز کے بارے میں بتائیے۔ آپ یہ وقت اصولوں کو مرتب کرنے میں صرف کرسکتے ہیں، مثلاً چولہے کی آنچ جلانا یا بجھانا بڑوں کا کام ہے اور صرف بڑے ہی چاقو کا استعمال کرسکتے ہیں۔ جبکہ بچوں کو چھوٹے موٹے کام دیجیے، جیسے فرج سے چیزیں لانا یا کچرے کو کوڑا دان میں پھینکنا وغیرہ۔

ان سے پوچھیے کہ وہ کچن میں کیا کرنا چاہتے ہیں۔ ممکن ہے کہ وہ کوئی ایسا کام کرنا چاہتے ہوں جو انہوں نے ٹی وی پر دیکھا ہو یا کسی دوست سے معلوم ہوا ہو۔ بچوں کو خود سے ہی اپنے کام کا انتخاب کرنے دیجیے اس طرح انہیں کسی کے تابع نہ ہونے کا احساس پیدا ہوگا اور ان میں خوف کا احساس بھی بتدریج کم ہوتا جائے گا۔

مشورہ: مثبت باتوں پر زیادہ دھیان دیجیے، انہیں ہر اس کام کے بارے میں بتائیے جس میں وہ آپ کی مدد کرسکتے ہیں، اور ہر اس کام یا چیز کے بارے میں زیادہ مت بتائیے جو وہ چوٹ کے خدشے کے سبب نہیں کرسکتے۔ بچوں کو کچن میں لطف اندوز ہونے دیجیے، انہیں کچن میں خود سے کوئی کام یا تجربہ کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کیجیے، کیونکہ کچن تخلیقی صلاحیتوں کو پیدا کرنے کا ایک مرکز بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

حرف آخر

اگرچہ بچوں کو کچن کے کاموں میں شامل کرنا شروع میں مشکل لگ سکتا ہے لیکن کچن میں سرگرمیاں بچے کو بہت کچھ سکھا سکتی ہیں یقیناً بچوں کو کچن کے کاموں میں مناسب طریقے سے شامل کرنے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے۔

ہر بچہ دوسرے سے مختلف ہوتا ہے اور ان کے اندر خوف اور توقعات بھی مختلف ہوتی ہیں لہٰذا انہیں سنیے اور ان کے خوف کو ختم کرنے اور ان کی توقعات کو پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کیجیے۔ اس کے بعد ہی بچوں کو کچن میں داخل ہونے دیجیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں