لاہور ہائی کورٹ نے تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ خادم حسین رضوی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف غداری کی کارروائی کے لیے دائر درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی۔

ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی شہری شبیراللہ کی درخواست پر 12 نومبر کو سماعت کریں گے۔

لاہور ہائی کورٹ میں ایڈووکیٹ سید محمد اعلیٰ کی وساطت سے دائر درخواست میں پنجاب حکومت، سیکریٹری داخلہ سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالتی فیصلے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے خادم حسین رضوی کی ایما پر سڑکیں زبردستی بند کرکے شہریوں کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔

درخواست گزار نے کہا کہ خادم حسین رضوی اور مولانا فضل الرحمٰن نے ریاست مخالف تقاریر کیں، جبکہ عدلیہ کے فیصلے کو جواز بنا کر 3 روز تک سڑکوں کی بندش کرکے آئین کو معطل کرنے کی کوشش کی گئی جس سے شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر ہوئے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے عدالت خادم حسین رضوی اور مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے اور شہریوں کی املاک کو ہونے والے نقصان کے حوالے سے حکومت کو پالیسی وضع کرنے کا حکم دے۔

تبصرے (0) بند ہیں