عاصمہ جانگیرکانفرنس: جرمن سفیر کی تقریر کے دوران شہری کا غزہ کے معاملے پر احتجاج

27 اپريل 2024
پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس لاہورمیں جاری پانچویں عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز
پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس لاہورمیں جاری پانچویں عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے—فوٹو:ڈان نیوز

لاہور میں انسانی حقوق سے متعلق کانفرنس میں فلسطین کے حامی شخص نے جرمن سفیر کی تقریر کے دوران احتجاج کرتے ہوئے نعرے بازی کی۔

پاکستان میں جرمنی کے سفیر الفریڈ گراناس لاہور میں ’عوام کا مینڈیٹ: جنوبی ایشیا میں شہری حقوق کا تحفظ‘ کے عنوان سے جاری پانچویں عاصمہ جہانگیر کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

اس 2 روزہ کانفرنس کا انعقاد عاصمہ جہانگیر لیگل ایڈ سیل (اے جی ایچ سی) کی جانب سے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس سی بی اے) اور پاکستان بار کونسل (پی بی سی) کے اشتراک سے کیا جا رہا ہے۔

کانفرنس کے دوران جیسے ہی جرمن سفیر نے اپنی تقریر شروع کی تو چند لمحوں بعد ہی مظاہرہ کرنے والے شخص کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ، ’معاف کیجئے، جناب سفیر، میں اس دیدہ دلیری پر حیرت میں مبتلا ہوں کہ آپ یہاں شہری حقوق کی بات کرنے آئے ہیں جب کہ آپ کا ملک فلسطینیوں کے حقوق کی بات کرنے والوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کر رہا ہے۔

شہری کی جانب سے یہ بات کیے جانے کے بعد وہاں موجود حاضرین کی جانب طرف سے تالیاں بجائی گئیں اور خوشی کا اظہار کیا گیا جب کہ اس دوران’ آزاد، آزاد فلسطین’ اور ’دریائے سے سمندر تک‘ کے نعرے بھی گئے۔

اس موقع پر جرمن سفیر نے فوری طور پر فلسطین کے حامی شخص کی بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ چیخنا چاہتے ہیں تو باہر جائیں، وہاں شور شرابہ کر سکتے ہیں، کیونکہ شور مچانا بحث و مباحثہ نہیں ہے۔

اس کے بعد پروگرام کی لائیو اسٹریم میں جرمن سفیر کی آواز کو روک دیا گیا اور پھر اس کے بعد کچھ منٹس کے لیے پروگرام کی براہ راست نشریات روک دی گئیں۔

واضح رہے کہ اکتوبر میں شروع ہونے والے حالیہ اسرائیل حماس تنازع کے آغاز سے اب تک صہیونی جارحیت میں 34 ہزار سے زیادہ لوگ شہید ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، اس کے علاوہ کئی ہزار شہری زخمی بھی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں