صوبہ پنجاب کے شہر گجرات میں پولیس نے پاکستان چھوڑ کر جرمنی میں مقیم ہونے والے شخص کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کرلیا۔

پولیس کی جانب سے ملزم کے خلاف سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مقدمہ درج کیا گیا۔

گاؤں کتھالہ چناب کے رہائشی عمران رفیق کی جانب سے گجرات کے صدر تھانے میں مقدمہ درج کرایا گیا جس میں الزام لگایا گیا کہ ملزم نے توہین مذہب کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ توہین مذہب کے واقعات ہونا مسلم دنیا کی ناکامی ہے‘

واضح رہے کہ ملزم گاؤں کا رہائشی تھا اور وہ کئی سال قبل جرمنی میں مقیم ہوگیا تھا۔

پولیس کو درج کرائے گئے مقدمے میں الزام لگایا گیا کہ ملزم نے 11 نومبر کو اپنی ’گستاخانہ‘ ویڈیو ایک ویب ٹیلی ویژن پر چلائی جبکہ یہ ویڈیو یوٹیوب اور دیگر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بھی موجود تھی۔

شکایت کنندہ کی جانب سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ ملزم کو جرمنی سے واپس لایا جائے اور قانون کے مطابق سزا دی جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملزم کے اہل خانہ اور ہر اس شخص کے خلاف کارروائی کی جائے جو اس طرح کی گستاخانہ گفتگو میں اس کے ساتھ تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایم ایم اے نے توہین مذہب قانون میں ترمیم کے خلاف حکومت کو خبردار کردیا

ساتھ ہی یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ ویڈیو آن ایئر کرنے والے ویب ٹی وی چینل کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے۔

علاوہ ازیں پولیس نے دفعہ 295 سی کے تحت ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کردیا۔


یہ خبر 13نومبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں