پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے وزیر اعظم عمران خان سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین کی ملاقات سے متعلق 'جھوٹی' خبر نشر کرنے پر 17 ٹی وی چینلز کو اظہار وجوہ کے نوٹسز جاری کردیئے۔

پیمرا کی جانب سے جن چینلز کو نوٹسز جاری کیے گئے ان میں جیو نیوز، دنیا نیوز، آج نیوز، ایکسپریس نیوز، نیو نیوز، 24 نیوز، بول نیوز، 7 نیوز، میٹرو ون، ہم نیوز، اے آر وائی نیوز، سما، پبلک نیوز، 92 نیوز، جی این این، چینل 5 اور کے 21 نیوز شامل ہیں۔

پیمرا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان تمام چینلز نے رپورٹ کیا تھا کہ وزیر اعظم سے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے جمعہ کو ملاقات کی۔

تاہم رابطہ کرنے پر وزیر اعظم آفس کے ترجمان نے ڈان نیوز کو بتایا کہ 'وزیر اعظم اور چیئرمین نیب کی ملاقات کی خبروں میں کوئی سچائی نہیں۔'

ترجمان نے میڈیا پر زور دیا کہ وزیر اعظم سے متعلق کوئی بھی خبر نشر کرنے سے قبل پی ایم آفس سے کے ترجمان سے تصدیق کرلیا کرے۔

یہ بھی پڑھیں: کارٹون پروگرامز میں نامناسب مواد، پیمرا نے نوٹس لے لیا

پیمرا نے اپنے نوٹس میں ان میڈیا اداروں کو یاد دہانی کرائی کہ جھوٹی خبر نشر کرنا پیمرا قوانین بشمول پروگرام اور ایڈورٹائزنگ ضابطہ اخلاق 2015 کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ اتھارٹی متعدد بار ٹی وی چینلز کو جھوٹی اور غیر تصدیق شدہ خبر نشر کرنے پر تنبیہ کر چکی ہے، جبکہ متعدد چینلز کو جرمانے بھی ہوچکے ہیں، نیوز چینلز اس بات کے پابند ہیں کہ کسی بھی خبر کو نشر کرنے سے قبل اس کی تصدیق کرلیں۔

تاہم مشاہدے میں یہ بات ائی ہے کہ نیوز چینلز آگے بڑھنے کی دوڑ میں کسی بھی چینل پر چلنے والی بریکنگ نیوز کو من و عن بغیر تصدیق کیے اپنے مذکورہ چینلز پر نشر کر دیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پیمرا نے 'دیامربھاشاڈیم فنڈ' پر توہین آمیز تبصروں کا نوٹس لے لیا

بیان میں ٹی وی چینلز کو یہ یاد دہانی بھی کرائی گئی ہے کہ کسی بھی غلطی کو روکنے کے لیے مناسب 'ٹائم ڈیلے میکنزم' کی تنصیب بھی نشریات کا لازمی جزو ہے۔

اتھارٹی نے 17 ٹی وی چینلز سے کہا ہے کہ وہ 7 روز میں اظہار وجوہ کے نوٹسز کے جواب دیں، مقررہ وقت میں جواب نہ ملنے کی صورت میں تمام چینلز کے خلاف پیمرا قوانین کے تحت یک طرفہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں