سنچورین ٹیسٹ کے پہلے دن 15وکٹیں گر گئی، پاکستان 181رنز پر ڈھیر

اپ ڈیٹ 26 دسمبر 2018
جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈوان اولیویئر نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 6وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: اے پی
جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈوان اولیویئر نے شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے 6وکٹیں حاصل کیں— فوٹو: اے پی

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پہلے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن 15 وکٹیں گر گئیں جہاں پاکستان کے 181 رنز پر آؤٹ ہونے کے بعد جنوبی افریقی ٹیم 127 رنز پر آدھی ٹیم سے محروم ہو گئی ہے۔

سنچورین میں کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو تیز وکٹ پر درست ثابت نہیں ہوسکا۔

ٹاس سے قبل ہی پاکستان ٹیم کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب حارث سہیل گھٹنے میں تکلیف کے باعث میچ سے باہر ہوگئے جبکہ ان کی جگہ شان مسعود کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: اسٹین کا نیا ریکارڈ، جنوبی افریقہ کے کامیاب ترین فاسٹ باؤلر بن گئے

اننگز کے آغاز میں پاکستان کی ٹیم دباؤ میں دکھائی دی اور امام الحق بغیر کوئی رن بنائے کگیسو رباڈا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے۔

فخر زمان نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کو آگے بڑھایا ہی تھا کہ وہ 17 کے مجموعی اسکور پر ڈیل اسٹین کا شکار بنے جس کےساتھ ہی ڈیل اسٹین جنوبی افریقہ کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے کھلاڑی بنے۔

ڈیل اسٹین سے قبل یہ ریکارڈ لیجنڈ فاسٹ باؤلر شان پولک کے پاس تھا جن کی وکٹوں کی تعداد 421 تھی۔

شان مسعود اور تجربہ کار اظہر علی نے پُر اعتماد انداز میں بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا لیکن 54 کے مجموعی اسکور پر شان مسعود 19 رنز بنانے کے بعد بدقسمت انداز میں بولڈ ہوگئے۔

نئے آنے والے تجربہ کار اسد شفیق بھی جنوبی افریقی باؤلنگ لائن کا سامنا نہیں کر پائے اور ڈوان اولیویئر کی گیند پر 7 رنز بنانے کے بعد ایل بی ڈبلیو ہوگئے

کھانے کے وقفے کے بعد کھیل کا دوبارہ آغاز ہوا تو 86 کے مجموعی اسکور پر اظہر علی اولیویئر کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے جبکہ اسی اوور میں بغیر کوئی رن بنائے کپتان سرفراز احمد بھی باؤلڈ ہوگئے۔

محمد عامر اور یاسر شاہ بھی مزاحمت نہ دکھا سکے اور پاکستانی ٹیم 111رنز پر 8وکٹیں گنوا کر مشکلات سے دوچار تھی۔

اس موقع پر بابر اعظم کا ساتھ دینے حسن علی آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے موقع کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے جارحانہ انداز میں بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے صرف 58 گیندوں پر 76رنز کی شراکت قائم کر کے پاکستانی ٹیم کو مکمل تباہی سے بچا لیا، اس شراکت کا خاتمہ عالمی نمبر ایک ٹیسٹ باؤلر کگیسو ربادا نے بابر اعظم کو آؤٹ کر کے کیا۔

یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقہ سیریز کا انحصار پاکستانی بلے بازوں کی بیٹنگ پر ہو گا، آرتھر

بابر نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے صرف 79 گیندوں پر 15 چوکوں کی مدد سے 71رنز کی اننگز کھیلی۔

اس کے بعد جنوبی افریقہ کو پاکستانی اننگز کا خاتمہ کرنے میں زیادہ فیر نہ لگی اور پاکستانی ٹیم 181رنز پر پویلین لوٹ گئی۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے اولیویئر نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے 6 وکٹیں لیں جبکہ ربادا کے حصے میں تین وکٹیں آئیں۔

جنوبی افریقہ نے اپنی اننگز کا آغاز کیا تو 19 کے مجموعی اسکور پر ایڈن مرکرم وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔

اس موقع پر ڈین ایلگر کا ساتھ دینے تجربہ کار ہاشم آملا آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے 24رنز کی شراکت قائم کر کے اسکور 43 تک پہنچا دیا۔

اس مرحلے پر پاکستانی باؤلرز نے عمدہ باؤلنگ کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کی یکے بعد دیگرے تین وکٹیں حاصل کر کے میچ میں شاندار انداز میں واپسی کی۔

آملا کی ناکامیوں کا سلسلہ برقرار رہا اور وہ عامر کی گیند پر 8رنز بنانے کے بعد بابر اعظم کو کیچ دے بیٹھے۔

لیکن جنوبی افریقہ کو اصل دھچکا اگلے اوور میں اس وقت لگا جب شاہین شاہ آفریدی نے 22رنز بنانے والے ایلگر کی وکٹ حاصل کرنے کے بعد اگلی ہی گیند پر حریف کپتان فاف ڈیو پلیسی کو بھی پویلین واپسی پر مجبور کر کے اہم ترین کامیابی حاصل کی۔

43رنز پر 4وکٹیں گرنے کے بعد تھیونس ڈی برون اور ٹیمبا باووما کی وکٹ پر آمد ہوئی اور دونوں کھلاڑیوں نے سنبھل کر بیٹنگ کرتے ہوئے شراکت قائم کرنا شروع کی۔

ڈی برون اور باووما نے پانچویں وکٹ کے لیے 69رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کی پوزیشن کو مستحکم کر دیا لیکن دن کے اختتام سے چند اوورز قبل عامر نے ڈی برون کی اننگز کا خاتمہ کردیا جنہوں نے آؤٹ ہونے سے قبل 29رنز بنائے۔

جب میچ کے پہلے دن کا کھیل ختم ہوا تو جنوبی افریقہ نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 127رنز بنائے تھے، باووما 38 اور ڈیل اسٹین 13رنز پر بیٹنگ کر رہے ہیں۔

اور اسے پاکستان کی پہلی اننگز کا اسکور برابر کرنے کے لیے مزید 54رنز درکار ہیں اور اس کی پانچ وکٹیں باقی ہیں۔

پاکستان ٹیم میں سرفراز احمد (کپتان)، امام الحق، فخر زمان، شان مسعود، اظہر علی، اسد شفیق، بابر اعظم، محمد عامر، یاسر شاہ، حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی شامل ہیں۔

جنوبی افریقہ کی ٹیم کی قیاد فاف ڈوپلیسی کر رہے ہیں جبکہ ڈین ایلگر، ایڈن مارکرام، ہاشم آملہ، تھیونس ڈی بریون، ٹیمبا باووما، کوئنٹن ڈی کوک، کیشو مہاراج، ڈیل اسٹین، کگیسو رباڈا اور ڈوان اولیفر ٹیم کا حصہ ہیں۔

خیال رہے کہ دو روز قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے کہا تھا کہ وہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کو ترجیح دیں گے۔

اس کے علاوہ انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف لیجنڈ لیگ اسپنر یاسر شاہ کو پاکستان کا اہم ہتھیار قرار دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Imran Khan Dec 26, 2018 01:59pm
Enough is enough Mr Haq