کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے دفتر خارجہ سے درخواست کی ہے کہ اپنے اثرو رسوخ کو استعمال کرتے ہوئے سفارتخانوں کی عمارتوں کی خلاف ورزیوں کو ٹھیک کروائیں۔

اتھارٹی کے بلڈنگ کنٹرول سیکشن نے دفتر خارجہ کو خط لکھ کر بتایا کہ مختلف سفارتخانے اپنی عمارتوں کی ضروری تکمیلی سرٹیفکیٹ کے بغیر قائم ہیں۔

سی ڈی اے کی جانب سے بلڈنگ کنٹرول کا خط اگلے چند دنوں میں دفتر خارجہ ارسال کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: سی ڈی اے نے وزیراعظم کی رہائش گاہ کو ریگولرائز کرنے کا عمل روک دیا

سی ڈی اے کے مطابق متحدہ عرب امارا، امریکا، ترکی، کینیڈا، دی ویٹیکن، سعودی عرب، ایران کے سفارتخانوں کی جانب سے عمارتوں کا استعمال بغیر تکمیلی سرٹیفکیٹ کے کیا جارہا ہے۔

ایک خط میں لکھا گیا کہ ’اسلام آباد کے ڈپلومیٹک انکیلو میں قائم متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے کی عمارت کا تکمیلی سرٹیفکیٹ کے بغیر استعمال پر کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے توجہ دلائی جارہی ہے‘۔

اس میں مزید لکھا تھا کہ ’اسلام آباد کے بلڈنگ کنٹرول ریگولیشن 2005 کے مطابق کسی بھی عمارت کو اتھارٹی کی جانب سے تکمیلی سرٹیفکیٹ، رہنے کی اجازت کے بغیر استعمال نہیں کیا جاسکتا ہے‘۔

اس ہی طرح کے خط دیگر سفارتخانوں کے نام پر بھی لکھے گئے۔

سی ڈی اے ذرائع کا کہنا تھا کہ یہ سرٹیفکیٹ عمارت کی مکمل جانچ پڑتال، ہنگامی صورتحال کے لیے انتظامات اور عمارت کے بنیادی ڈھانچہ مستحکم ہونے کی یقین دہانی کے بعد جاری کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بحریہ انکلیو انتظامیہ نے سی ڈی اے ٹیم کو روک کر خود تعمیرات گرادیں

بلڈنگ کنٹرول کے ڈائریکٹر فیصل نعیم نے تصدیق کی کہ سی ڈی اے کی جانب سے دفتر خارجہ کے ذریعے مختلف سفارتخانوں کو تکمیلی سرٹیفکیٹ کے لیے لکھا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تکمیلی سرٹفکیٹ کے بغیر استعمال کرنے والی عمارتوں کے خلاف مہم کا آغاز کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ چند روز میں بڑی تعداد میں نوٹسز جاری کردیے ہیں اور سی ڈی اے تکمیلی سرٹیفکیٹ کے بغیر کمشرل عمارت استعمال کرنے والوں کے یوٹیلیٹی سہولیات ختم کردے گی۔

سی ڈی اے حکام کا کہنا تھا کہ عمومی طور پر تکمیلی سرٹیفکیٹ اس لیے نہیں لیا جاتا کیونکہ عمارت کو نقشے کے خلاف تعمیر کیا جاتا ہے۔ یہ خبر ڈان اخبار میں 29 دسمبر 2018 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں