شہباز شریف کی ریڑھ کی ہڈی میں پیچیدگیوں کا انکشاف

اپ ڈیٹ 02 جنوری 2019
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف — فائل فوٹو
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف — فائل فوٹو

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی میگنیٹک ریسوننس امیجنگ (ایم آر آئی) رپورٹ میں ان کی ریڑھ کی ہڈی میں پیچیدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کی جانب سے قائم کردہ میڈیکل بورڈ نے شہباز شریف کی سرجری کا فیصلہ کرنے سے قبل ایک بار بھی طبی معائنہ کرنے کا فیصلہ کیا۔

میڈیکل بورڈ کے رکن ڈاکٹر محمد ذوالفقار غوری نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایم آر آئی رپورٹ کے مطابق شہباز شریف کی سرجری کرنے کی ضرورت ہے۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف کاکینسر ٹیسٹ غیرتسلی بخش، سی ٹی اسکین تجویز

انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف گزشتہ کچھ عرصے سے کمر کے درد کی شکایت کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ان کا پمز ہسپتال میں ایم آر آئی کروایا گیا۔

پمز انتظامیہ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹی فکیشن کے مطابق میڈیکل بورڈ کی صدارت پروفیسر جنرل سرجری ڈاکٹر تنویر خالق نے کی۔

دیگر اراکین میں پروفیسر جنرل میڈیشن ڈاکٹر رؤف نیازی، پروفیسر پیتھالوجی ڈاکٹر لبنیٰ نسیم، پروفیسر ریڈیولوجی ڈاکٹر شہلا زمیر، کارڈیالوجی کے سربراہ ڈاکٹر نعیم ملک، اونکولوجی کے سربراہ ڈاکٹر قاسم ایم بٹر، گیسٹرو انٹرولوجی کے سربراہ ڈاکٹر مشہود علی اور ڈپٹی اہیگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد ذوالفقار غوری شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی گرفتاری اور تاریخ کے ناخوشگوار واقعات

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو گزشتہ برس 5 اکتوبر کو قومی احتساب ادارے نیب نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں کرپشن کے الزامات میں گرفتار کیا تھا۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کی جانب سے ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جانے کے بعد انہیں اسلام آباد لایا گیا تھا تاکہ وہ اسمبلی اجلاس میں شرکت کر سکیں۔

شہباز شریف کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین تعینات کیے جانے کے بعد سے امید کی جارہی ہے کہ وہ ابھی مزید وقت تک اسلام آباد میں ہی رہیں گے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 2 جنوری 2019 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں