مشرقی شام میں دہشت گرد تنظیم 'داعش' کے خلاف لڑنے والی کردوں کی قیادت میں قائم شامی ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) نے 5 غیر ملکی جنگجوؤں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جن میں 2 امریکی اور 2 پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق ایس ڈی ایف نے اپنے بیان میں کہا کہ 2 امریکی، 2 پاکستانی اور ایک آئرش شخص اس سیل کا حصہ تھے، جو داعش کے آخری قلعے سے فرار ہونے والے عام شہریوں پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔

شامی ڈیموکریٹک فورس ملک کے مشرقی حصے میں داعش کے خلاف ہر اول دستے کا کردار ادا کر رہی ہے اور گروپ کے جنگجوؤں کو عراقی سرحد کے قریب ان کے آخری ٹھکانے سے صاف کرنے کے قریب ہے۔

ایس ڈی ایف، جسے امریکی فوج کی فضائی اور زمینی مدد حاصل ہے، نے کہا کہ غیر ملکی جنگجوؤں کو 30 دسمبر کو گرفتار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: شام: داعش مخالف اتحاد کی بمباری میں 43 افراد ہلاک

بیان میں کہا گیا کہ اس کی فورسز نے دہشت گردوں کے اس گروپ کی نشاندہی کی جو داعش کے زیر قبضہ جنگ زدہ علاقے بھاگنے کی کوشش کرنے والے شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

ایس ڈی ایف کا کہنا تھا کہ سیل کے خلاف آپریشن ہماری فورسز نے کیا۔

شامی ڈیموکریٹک فورسز نے غیر ملکی جنگجوؤں کی تصاویر بھی جاری کی اور ان کی وارِن کرسٹوفر کلارک (امریکا)، الیگزینڈر رُزماتووِچ (آئرلینڈ)، زید عبدالحامد (امریکا)، فضل الرحمٰن (پاکستان) اور عبدالاعظم (پاکستان) کے ناموں سے نشاندہی کی۔

کردوں کا کہنا ہے کہ شمال مشرقی شام میں تقریباً ایک ہزار غیر ملکی جنگجو اور ان کے ساتھ مقیم 550 غیر ملکی خواتین اور ایک ہزار 200 بچے ان کی زیر حراست ہیں۔

ان غیر ملکیوں میں سے بڑی تعداد فرانس کے شہریوں کی ہے، جو کرد فورسز کی معاونت کرنے والے اتحاد میں امریکا کا اہم شراکت دار ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی افواج کی شام سے واپسی، ترکی کا داعش کے خلاف جنگ کی سربراہی کا اعلان

خیال رہے کہ شام میں لڑنے والے غیر ملکی جنگجوؤں کو ان کے متعلقہ ممالک واپس لانے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں، جبکہ شامی کرد ان ممالک پر زور دیتے آئے ہیں کہ ان کے پاس ان جنگجوؤں کو زیادہ عرصے تک زیر حراست رکھنے کی صلاحیت نہیں ہے۔

داعش نے 2014 میں شام اور عراق کے بڑے حصے پر قبضہ کرکے خود ساختہ 'خلافت' قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تاہم تنظیم سے دونوں ممالک میں بڑا حصہ خالی کرا لیا گیا ہے۔

شام میں 2011 میں بڑے پیمانے پر حکومت مخالف مظاہروں کے بعد شروع ہونے والی خانہ جنگی کے نتیجے میں اب تک 3 لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں