دنیا بھر میں مسلمانوں پر مظالم کی مذمت کرتے ہیں، پاک-سعودی مشترکہ اعلامیہ

اپ ڈیٹ 18 فروری 2019
وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر سعودی ولی عہد نے پاکستان کا دورہ کیا— تصویر بشکریہ پی آئی ڈی
وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر سعودی ولی عہد نے پاکستان کا دورہ کیا— تصویر بشکریہ پی آئی ڈی

پاکستان اور سعودی عرب کی قیادت نے مقبوضہ کشمیر کے مسئلے سمیت خطے کے مسائل کا مذاکرات کے ذریعے حل نکالنے پر زور دیا اور دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت کی۔

سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے پاکستان کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں دونوں برادر ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کی تجدید کرتے ہوئے تمام شعبوں میں باہمی تعلقات کی بڑھتی ہوئی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

مشترکہ اعلامیے کے مطابق ‘سعودی عرب کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کی بھارت کو مذاکرات کی دعوت سمیت کرتار پور راہداری کھولنے کے اقدام کی تعریف کی گئی’۔

اعلامیے میں قرار دیا گیا کہ ‘دونوں ممالک نے زور دیا کہ خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے اور مسائل کے حل کے لیے مذاکرات واحد راستہ ہے’۔

مزید پڑھیں:سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کامیاب دورہ پاکستان کے بعد روانہ

پاکستان اور سعودی عرب نے مشترکہ اعلامیے میں ‘دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے ظلم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت کی’۔

اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ولی عہد کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، جموں و کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراداوں کے مطابق حل اور کشمیری عوام کی خواہشات سے آگاہ کیا۔

دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ خطے کے امن واستحکام اور عالمی مسائل کے علاوہ مسلم امہ کے درمیان مذہبی رواداری، انسداد دہشت گردی اور دیگر معاملات پر دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ مؤقف کا بھی اظہار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی ولی عہد کا تاریخی دورہ پاکستان

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان اور ولی عہد محمد بن سلمان نے ائرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کی تھی۔

اعلامیہ میں دورے کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان نے وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر 17 اور 18 فروری کو پاکستان کا کامیاب دورہ کیا۔

محمد بن سلمان کے کامیاب دورے کے حوالے سے مزید کہا گیا کہ ‘اس دورے نے پاک-سعودی تعلقات کے نئے باب کی بنیاد رکھی ہے جس میں مستقبل میں سیاسی، سفارتی، معاشی، سرمایہ کاری، تجارت، دفاع، سیکیورٹی اور ثقافتی اثرات کی سمت کے لیے اعلیٰ سطح کے ادارہ جاتی فریم ورک کو واضح کیا گیا’۔

سعودی ولی عہد کی پاکستان سے روانگی کے بعد جاری اعلامیے کےمطابق سپریم رابطہ کونسل کے قیام، اس کے میکنیزم اور اسلام آباد میں کونسل کا افتتاحی سیشن باہمی تعلقات کو نئی جہت بخشنے کی جانب ایک بنیادی قدم ہے۔

معاہدوں اور سرمایہ کاری سے متعلق بتایا گیا ہے کہ دورے میں سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات کو ترجیح ملی اور سعودی عرب نے 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا، دونوں فریقین نے کئی شعبوں میں معاہدوں اور مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط کیے۔

وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کی جانب سے فوری طور پر سعودی عرب کی جیلوں سے 2 ہزار 107 پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے احکامات کو سراہا۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان کا دورہ مکمل کرکے چین، بھارت اور ملائیشیا کے لیے روانہ ہوئے جس کے حوالے سے انہوں نے کہا تھا کہ ولی عہد بننے کے بعد ان کا مشرق کا یہ پہلا دورہ ہے اور پہلے ہی دورے میں پاکستان آیا ہوں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں