سعودی ماہر تعلیم کا پاکستانی تعلیمی نظام میں ٹیکنالوجی شامل کرنے کا عندیہ

اپ ڈیٹ 19 فروری 2019
دبئی کی پریمیئر ایجوکیشنل ٹیکنالوجی کمپنی کوڈڈ مائنڈز کے بانی عمر فاروقی — فوٹو: نوید صدیقی
دبئی کی پریمیئر ایجوکیشنل ٹیکنالوجی کمپنی کوڈڈ مائنڈز کے بانی عمر فاروقی — فوٹو: نوید صدیقی

سعودی ماہر تعلیم عمر فاروقی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے تعلیمی نظام میں فوری تبدیلی کی ضرورت ہے، پاکستان اسکول صدیوں پرانے نظام پر چل رہے ہیں جس کی وجہ سے کلاس رومز میں وہ اذہان پروان نہیں چڑھ پارہے جو مستقبل کے چیلنجز کا سامنا کرسکیں۔

دبئی میں مقیم پریمیئر ایجوکیشل ٹیکنالوجی کمپنی ’کوڈڈ مائنڈز‘ کے بانی عمر فاروقی نے اسلام آباد میں صدر مملکت عارف علوی سے ملاقات کی۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ’حکومت پاکستان بالخصوص صدرمملکت تعلیمی نظام میں تبدیلی لانے کے لیے پر عزم ہیں، وہ ملک بھر کے کلاس رومز میں تعلیمی ٹیکنالوجی لانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، ہم یہاں ہر طرح سے حکومت کی مدد کرنے آئے ہیں اور پاکستان میں تعلیم کو جدید کرنے کے سفر کا حصہ بنیں گے‘۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں اساتذہ اور تعلیم کیوں پیچھے ہے؟ آئیے بتاتے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ رواں سال کے پہلے سہ ماہی حصے میں وہ اسکول کے طالب علموں سمیت ملک بھر کے نوجوانوں کے لیے ٹیکنالوجی کے کورسز کا آغاز کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور روبوٹکس جیسی ٹیکنالوجی سمیت کوڈنگ لینگویجز کو اسکول کے نصاب میں شامل کریں گے اور بچوں کو جدت کی تربیت دیں گے‘۔

صدر مملکت نے ان کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ یہ قابل ستائش بات ہے کہ ٹیکنالوجی کے ماہرین پاکستان کی ٹیکنالوجی کو بہتر بنانے اور حکومت کا پاکستان کی معیشت کو علم کی بنیاد پر بنانے کے اقدام میں تعاون کر رہے ہیں۔

سرکاری بیانیے کے مطابق صدر کا کہنا تھا کہ حکومت شفافیت، کارکردگی، اور اپنے اہداف حاصل کرنے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن پر غور کر رہی ہے اور اس سے جدت اور تحقیق کو بھی فروغ ملے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’حکومت تعلیمی طریقہ کار کو جدید پیداواری صلاحیت اور ٹیکنالوجی پر منحصر چیزوں سے ملانے کی کوشش کر رہی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: تعلیم اور دیہی ترقی کیلئے یورپی یونین 10کروڑ یورو کی امداد پاکستان کو دے گا

انہوں نے نشاندہی کی کہ تعلیم اور ٹیکنالوجی کا اگر صحیح استعمال کیا جائے تو یہ ملک کے مستقبل کے لیے انتہائی اہم ہوگا۔

عمر فاروقی نے صدر کو بتایا کہ ان کی ٹیم ابوظہبی میں شیخ خلیفہ بن زید عرب پاکستانی اسکول کے ساتھ پائلٹ پروجیکٹ پر کام کر رہی ہے جہاں وہ اسکول کے نصاب میں ٹیکنالوجی کو شامل کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان بچے بہت ذہین اور جدت پسند ہیں، وہ ٹیکنالوجی کو بہت جلدی سیکھ لیتے ہیں اور اس میں دلچسپی بھی لے رہے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستانی تعلیمی نظام کو بہتر بنانے میں میری مدد، ایک سعودی بھائی کی جانب سے اس کے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں کے لیے پیار کا اظہار ہے، دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ ہیں اور پاکستانی بچوں کو صحیح تعلیم کی طاقت دلانا میرے لیے اعزاز کی بات ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں