گیس کی اووربلنگ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی، وزیر پٹرولیم

اپ ڈیٹ 06 مارچ 2019
وزیرپیٹرولیم نے سینیٹ کوآگاہ کیا—فائل/فوٹو:وائٹ اسٹار
وزیرپیٹرولیم نے سینیٹ کوآگاہ کیا—فائل/فوٹو:وائٹ اسٹار

وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان نے گیس صارفین کو اضافی بلوں کی صورت میں لی گئی رقم اگلے ماہ سے واپس کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اوور بلنگ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

سینیٹ میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ اور اووربلنگ پر توجہ دلاؤ نوٹس پر وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان نے جواب دیا اور اس موقع اپوزیشن اراکین سے ان کی جھڑپ ہوئی اور اپوزیشن نے وفاقی وزیر کے جواب پر احتجاج کیا۔

غلام سرور خان نے کہا کہ سوئی گیس کی کمپنیوں میں 50 ارب روپے کی چوری ہوئی اورانتخابات سے قبل دھاندلی کرتے ہوئے 55 ارب روپے کی گیس کی اسکیمیں لائی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ حلف اٹھایا ہے کہ جھوٹ نہیں بولیں گے، معاشی، توانائی اور پانی بحران کے ذمہ دار وہ ہیں جنہوں نے تین، تین مرتبہ وزرات عظمیٰ اور وزارت اعلیٰ کے مزے اڑائے جس پر اپوزیشن اراکین نے کہا کہ منافع بخش گیس کمپنیاں خسارے میں کیسے آئیں اور وزیر پوائنٹ آرڈر پر ایوان میں کیوں نہیں آتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اوگرا اور گیس کمپنیوں نے اضافی بل کا ذمے دار حکومت کو قرار دیدیا

اپوزیشن کے احتجاج پر وزیرپیٹرولیم نے کہا کہ سچ سننے کا حوصلہ رکھیں اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہداللہ خان سے ان کی تلخ کلامی ہوئی اور دونوں نے ایک دوسرے کو جھوٹے کے الزامات عائد کیے۔

گیس کے بل کی مد میں لی گئی اضافی رقم واپس دینے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگلے ماہ سے اضافی بلوں کی صورت میں لی گئی رقم صارفین کو واپس دی جائے گی۔

وفاقی وزیر پٹرولیم کا کہنا تھا کہ میں خود گیس بلوں سے متاثر ہوا ہوں تاہم وزیراعظم عمران خان نے گیس کی اضافی بلنگ پر تحقیقاتی کمیٹی بنائی ہے اور تمام ریجنز کے 10 ہزار بلوں کی تحقیقات کرائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں گیس کمپنیوں کے 93 لاکھ صارفین ہیں اور 3 ہزار 300 بلوں پر اضافی چارج ثابت ہوا ہے۔

مزید پڑھیں:صارفین اضافی گیس بل قسطوں میں ادا کر سکتے ہیں، وزیر پیٹرولیم

غلام سرور خان نے کہا کہ چور پکڑلیے ہیں اورمال مسروقہ برآمد کریں گے جبکہ حکومت اورچارج بلنگ کی رقم واپس کرے گی۔

اضافی بلنگ کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس این جی پی کے 34 لاکھ صارفین کو اضافی رقم واپس ہوگی۔

اس موقع پر انہوں نے گزشتہ حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اووربلنگ کی ذمہ دار دیگر جماعتوں کی باقیات ہیں لیکن اووربلنگ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

‘فاٹا کی رقم جاری نہ ہوئی تو ڈی چوک پر دھرنا ہوگا’

سینیٹ اجلاس کے دوران سینیٹر محمد ایوب نے قبائلی علاقوں کے 100 ارب روپے جاری نہ ہونے پر توجہ دلاؤ نوٹس پر بات کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کی رقم جاری نہ ہوئی تو ڈی چوک پر دھرنا ہوگا اورلاک ڈاؤں کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:سینیٹ: اپوزیشن کا بھارتی آبدوزکی داخلے کی کوشش پر ان کیمرا اجلاس کا مطالبہ

سینیٹر محمد ایوب نے کہا کہ ایسا لگتا ہے فاٹا کے ساتھ فراڈ ہوگیا ہے جس پر وزیر ریونیو نے یقین دلایا کہ چند ہفتوں تک رقم کا شیڈول جاری کریں گے۔

وزیر ریونیو نے کہا کہ پنجاب، کے پے اور وفاقی تینوں فاٹا کی امداد کے لیے رقم دیں گے۔

وزیردفاع پرویز خٹک نے سینیٹ میں کہا کہ سندھ اور بلوچستان حکومت بھی فاٹا کے لیے اپنا حصہ ڈالیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں