روس: حکومتی تضحیک اور جھوٹی خبر جرم قرار دینے کا بل منظور

اپ ڈیٹ 08 مارچ 2019
روس کے ایوان زیریں میں پیش کیے جانے والے بلز بھاری اکثریت سے منظور ہوئے 
— فائل فوٹو: اے ایف پی
روس کے ایوان زیریں میں پیش کیے جانے والے بلز بھاری اکثریت سے منظور ہوئے — فائل فوٹو: اے ایف پی

ماسکور: روس میں حکومت اور اعلیٰ شخصیات کی تضحیک اور آن لائن جھوٹی خبر چلانے کو جرم قرار دینے کے لیے 2 بلز ایوان زیریں نے منظور کر لیے۔

امریکی خبر رساں ادارے 'اے پی' کے مطابق ماسکو میں روس کے ایوان زیریں نے حکومتی تضحیک اور جھوٹی خبر چلانے کو غیر قانونی قرار دینے سے متعلق 2 بلز منظور کیے۔

روس کے ایوان زیریں میں پیش کیے جانے والے بلز بھاری اکثریت سے منظور ہوئے۔

مزید پڑھیں: روسی جاسوس کے قتل کی کوشش،’صدر پوٹن اصل قصوروار ہیں‘

پہلے بل کے مطابق حکومت، اس کی علامات اور حکومتی باڈی کی تضحیک آمیز تصاویر یا ویڈیو آن لائن شائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا جائے گا جبکہ ایک شخص کی جانب سے یہ حرکت دوبارہ کیے جانے پر اسے 15 روز تک قید کی سزا بھی دی جائےگی۔

اس کے علاوہ ایوان زیریں میں ایک اور بل بھی منظور کیا گیا جس میں آن لائن میڈیا میں جھوٹی خبر شائع کرنے کو غیر قانونی فعل قرار دیا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد لوگوں کی صحت اور ان کی سیکیورٹی کا خیال رکھنا ہے۔

مذکورہ بلز کو ایوانِ بالا میں پیش کیا جائے گا، جہاں سے منظوری کے بعد روسی صدر ولادی میر پیوٹن اس پر اپنے دستخط کرکے اسے باقاعدہ قانون کی شکل دے دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: جب ایک خاتون نے روسی صدر کو چت کردیا

ناقدین کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے کیا جانے والا یہ اقدام آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانے کے مترادف ہے اور اس کا مقصد لوگوں کو کنٹرول کرنا ہے۔

تاہم روسی قانون سازوں کا ماننا ہے کہ ہمیں ایسے ’جھوٹ‘ سے مقابلہ کرنے کی ضروت ہے جو انقلاب اور جنگوں کی جانب لے جاتے ہیں۔

کچھ روسی قانون سازوں کا ماننا ہے کہ یہ کمیونسٹ پارٹی کی جانب سے تیار کی جانے والی نامکمل قانون سازی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں