لندن: برطانیہ نے سابق روسی ایجنٹ کو زہر دینے سے متعلق واقعے میں روس کے صدرولادیمیر پوٹن کو ’اصل‘ قصوروار ٹھہراتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں معاملہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لندن حکام نے روسی ملٹری انٹیلی جنس کے دو اراکین کو سابق روسی جاسوس سرگئی سکرپال اور ان کی صاحبزادی یولیا کو جنوبی وسطی شہر سیلزبری میں قتل کرنے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی ادارے کی سابق روسی جاسوس کو زہر دیئے جانے کی تصدیق

وزیر سیکیورٹی بین ویلس نے کہا کہ ’ولادیمیر پوٹن پر زہر دینے کی تمام تر ذمہ داری عائد ہوتی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ’آخر کار وہ روس کے صدرہیں اور حکومت میں فنڈز اور ملٹری انٹیلی جنس کو وزارت دفاع کے ذریعے حکم موصول ہوتے ہیں‘۔

بی بی سی ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ ’میرا نہیں خیال ہے کہ ولادیمیر پوٹن کے ہاتھوں میں ریاست کا کنٹرول نہیں ہے اور روسی انٹیلی جنس ایجنسی وزارت دفاع کے ماتحت نہیں‘۔

برطانونی حکام نے الزام عائد کیا کہ ’روسی جنرل اسٹاف اور وزارت دفاع کے سینئر ممبران نے صدارتی دفتر سے احکامات پر عمل کیا‘۔

اس سے قبل برطانیہ 4 مارچ کے حملے میں ماسکو کو مورد الزام ٹھہرا چکا ہے۔

مزید پڑھیں: یورپین ممالک کی برطانیہ سے اظہار یک جہتی، روسی سفارت کار معطل

واضح رہے کہ برطانیہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو ’حقائق‘ سے آگاہ کرے گا۔

دوسری جانب ماسکو نے زہر دینے سےمتعلق کسی بھی واقعے میں ملوث ہونے کے تاثر کو رد کیا ہے۔

روسی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ’برطانیہ غیر جانبدار اور معروضی تحقیقات کرانے کے بجائے الزامات لگانے کی روش پر گامزن ہے جو خالصتاً ایک پروپیگینڈا ہے‘۔

دوسری جانب لندن میں امریکی سفیر ووڈ جانسن اور آسٹریلین حکومت نے روس کے مقابلے میں برطانیہ کو اپنی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔

برطانونی وزیر سیکیورٹی نے بتایا کہ حکومت ’روس پر دباؤ‘ ڈالے گی کہ ماسکو ’اپنے رویے میں تبدیلی‘ لے کر آئے جو ناقابل برداشت ہو چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق روسی جاسوس کی 33 سالہ بیٹی محفوظ مقام پر منتقل

واضح رہے کہ گزشتہ برس 4 مئی کو سابق روسی جاسوس سرگئی اسکرپال پر روس کے ہی تیار کردہ اعصاب شل کردینے والے زہر نووی چوک سے حملہ کیا گیا تھا۔

اس حملے میں ان کی صاحبزادی اور ایک پولیس اہلکار متاثر ہوئے تھے۔

رواں برس 13 اپریل کو ورلڈ کیمیکل آرمز یا عالمی کیمیائی ہتھیاروں کی نگرانی کرنے والے ادارے نے سابق روسی جاسوس کو زہر دیئے جانے کے برطانوی دعوے کی تصدیق کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں