دنیا کے سب سے بڑے المونیم پیدا کرنے والے ادارے پر سائبر حملہ

اپ ڈیٹ 19 مارچ 2019
کمپنی کا کہنا ہے کہ حملہ نامعلوم نوعیت کا تھا — فائل فوٹو/اے ایف پی
کمپنی کا کہنا ہے کہ حملہ نامعلوم نوعیت کا تھا — فائل فوٹو/اے ایف پی

دنیا کے سب سے بڑے المونیم پیدا کرنے والے ناروے کے گروپ 'نورسک ہائیڈرو' کا کہنا ہے کہ ان پر نامعلوم مقام سے بڑا سائبر حملہ کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق توانائی گروپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’نورسک ہائیڈرو پر صبح سویرے بڑے پیمانے پر سائبر حملہ ہوا جس سے کمپنی کے مختلف حصوں کے آپریشنز متاثر ہوئے‘۔

کمپنی کے ترجمان ہاوور مولانڈ کا کہنا تھا کہ ’حملے کی نوعیت اور اس کی حد کا تعین کرنا ابھی قبل ازوقت ہوگا‘۔

خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ اس کے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘۔

کمپنی کا زیادہ تر آئی ٹی نظام حملے سے متاثر ہوا جبکہ کئی بالکل منقطع ہوکر مینوئل پر آگئے۔

یہ بھی پڑھیں: سائبر حملوں سے کئی امریکی اخباروں کی اشاعت میں خلل

سائبر حملے سے توانائی گروپ کی ویب سائٹ بھی صبح سویرے بند ہوگئی۔

اس خبر سے ادارے کی اوسلو اسٹاک ایکسچینج میں حصص کی قیمت میں 2 فیصد کمی بھی سامنے آئی۔

ناروے کی سائبر حملوں، جاسوسی، سبوتاژ یا دہشت گردی سے تحفظ پر کام کرنے والی نیشنل سیکیورٹی اتھارٹی (این ایس ایم) کا کہنا تھا کہ وہ نورسک ہائیڈرو کی معاونت کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: عالمی تنظیم پر سائبر حملہ کرنے والے جاسوس گرفتار نہیں کیے، ڈچ وزیراعظم

این ایس ایم کی کمیونی کیشن ڈائریکٹر مونا اسٹورمی کا کہنا تھا کہ ’ہم یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ گویا یہ مزید پھیلے گا کہ نہیں، تاہم اب تک ہمیں ایسا کچھ نہیں ملا ہے‘۔

واضح رہے کہ یہ حملہ ایسے وقت میں سامنے آیا جب ایک روز قبل کمپنی کے سابق سی ای او کی ریٹائرمنٹ پر نئے سی ای او ہلدے مریٹ آشیم کو تعینات کیا گیا تھا۔

وہ دنیا کی چند خواتین میں سے ایک بن گئی تھیں جو عالمی سطح پر سب سے بڑی توانائی کمپنی کی سربراہی کر رہی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں