اسلام آباد: جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے چیئرمین یسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اپنے شوہر کی جماعت پر بھارتی حکومت کی جانب سے عائد پابندی کو غیرقانونی اقدام قرار دے دیا۔

مشعال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے جے کے ایل ایف پر عائد پابندی نے دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے لا کھڑا کیا۔

خیال رہے کہ مشعال ملک پاکستان پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن بھی ہیں۔

اپنے ایک بیان میں مشعال ملک کا کہنا تھا کہ 'ظالم بھارتی حکام' کالے قوانین کے تحت یاسین ملک کی جماعت پر پابندی عائد کرکے اور انہیں جیلوں میں بند کرکے معصوم کشمیریوں کی آواز کو دبا سکتے ہیں، لیکن بھارتی حکام کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ ایسے ہتھکنڈوں سے کچھ حاصل نہیں ہوگا بلکہ ان سے قابض فورسز کے لیے مزید پریشانیاں بڑھیں گی۔

مزید پڑھیں: یاسین ملک کی تنظیم جموں کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی عائد

انہوں نے مزید کہا کہ ان مظالم سے مسئلہ کشمیر کی حقیقت تبدیل نہیں ہوگی اور نہ ہی یہ کشمیری عوام کو ان کے حق خودارادیت کی قانونی جدوجہد سے روک سکے گی۔

مشعال ملک نے کہا کہ بھارت یاسین ملک کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہے کیونکہ وہ کشمیری عوام کی سب سے مضبوط آواز بن کر ابھرے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ انہیں سلاخوں کی پیچھے قید کیا گیا اور ان کی جماعت پر پابندی عائد کی گئی۔

یاسین ملک کی اہلیہ نے کہا کہ بھارتی حکومت ہمیشہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا راگ الاپتی رہی ہے لیکن جہاں لوگوں کے ساتھ ایسا سلوک روا رکھا جاتا ہے وہاں جمہوریت ایک خواب ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم اپنی حد پار کر چکے ہیں جبکہ عالمی طاقتوں پر زور دیا کہ وہ دہائیوں سے جاری مسئلہ کشمیر کا حل نکالنے کے لیے اقدامات کریں، ایسا نہ ہو کہ کہیں بہت دیر ہوجائے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی سیکیورٹی اہلکار نے اپنے ہی 3 ساتھیوں کو قتل کردیا

اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے حریت فورم کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق کو نظربند کرنے پر بھارتی حکام کے اس اقدام کی بھی مذمت کی۔

خیال رہے کہ سری نگر کے ایک اسکول کے پرنسپل رضوان اسد پنڈت کو بھارتی فورسز نے شہید کر دیا تھا جس کے بعد وادی میں مظاہروں کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

حریت قیادت کی جانب سے نمازِ جمعہ کے بعد بھارتی مظالم کے خلاف مظاہروں کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد میر واعظ عمر فاروق کو سری نگر میں ان کی رہائش گاہ پر نظر بند کردیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ 22 مارچ کو ہی بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں یاسین ملک کی جماعت جموں کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی عائد کردی تھی۔


یہ خبر 24 مارچ 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں