عمان کا امریکا سے اپنے ہوائی اڈے، بندرگاہیں دینے کا معاہدہ

اپ ڈیٹ 25 مارچ 2019
دونوں ممالک کے وزراء دفاع نے دستخط کیے—فائل فوٹو:اے پی
دونوں ممالک کے وزراء دفاع نے دستخط کیے—فائل فوٹو:اے پی

عمان نے امریکی جنگی طیاروں اور بحری جہازوں کو اپنے ہوائی اڈے اور بندرگاہیں استعمال کرنے کی اجازت دیتے ہوئے باقاعدہ معاہدے پر دستخط کردیے۔

خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق عمان کی سرکاری نیوز ایجنسی نے بتایا کہ ’فریم ورک معاہدے‘ کے تحت ’عمان امریکی عسکری تعلقات‘ کو فروغ دینا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قطر: امریکا اور طالبان کے درمیان تعطل کا شکار مذاکرات دوبارہ بحال

اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ ’معاہدے کی رو سے امریکی فورسز عمان کے ہوائی اڈے اور بندرگاہوں کی سہولیات حاصل کر سکیں گی جن میں خصوصاً بندرگاہ دقم شامل ہے‘۔

واضح رہے کہ دقم بندرگاہ جنوبی عمان میں بحیرہ عرب میں واقع ہے جو خلیج فارس اور گلف آف عمان کے بحری راستے سے محض 500 کلومیڑ کے فاصلے پر قائم ہے۔

خلیج فارس اور گلف آف عمان کے اس تنگ بحری راستے سے روزانہ تیل کی بڑی سپلائی ہوتی ہے اور جغرافیائی لحاظ سے انتہائی اہم تصور ہوتی ہے۔

مزید پڑھیں: خلیج تنازع: سعودی عرب کا قطر کو جزیرے میں تبدیل کرنے کا منصوبہ

ایران نے سعودی عرب اور خلیجی ممالک سے اختلاف کی بنیاد پر اسی بحری راستے کو متعدد مرتبہ بند کرنے کی دھمکی دی تھی۔

تنگ بحری راستے کو عالمی گزر گاہ کی حیثیت بھی حاصل ہے اور امریکی اور ایرانی فورسز کو اس جگہ پر کشیدگی کا سامنا رہا ہے۔

واضح رہے کہ خلیجی ممالک میں سب سے زیادہ امریکی ملٹری بیس قائم ہیں خصوصاً قطر میں 10 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا نے ایران پر ایک مرتبہ پھر مکمل اقتصادی پابندیاں عائد کردیں

امریکا اور عمان کے مابین معاہدے پر دونوں ممالک کے وزراء دفاع نے دستخط کیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں