خیرپور: کاروکاری کے الزام میں دو جوڑے قتل

اپ ڈیٹ 05 اپريل 2019
پولیس کے مطابق واقعے کی تفتیش جاری ہے— فائل فوٹو
پولیس کے مطابق واقعے کی تفتیش جاری ہے— فائل فوٹو

صوبہ سندھ کے شہر خیرپور میں 12 گھنٹوں کے دوران 2 جوڑوں کو دو مختلف واقعات میں کاروکاری کے نام پر قتل کردیا گیا۔

پہلے واقعے میں خیرپور کے بی سیکشن تھانے کی حدود گنج شہیدان محلے میں 20 سالہ ثمینہ مارفانی اور ان کے شوہر علی نواز مارفانی گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے۔

متوفی میاں بیوی کا پوسٹ مارٹم پولیس کی نگرانی میں کیے جانے کے بعد میتیں ورثا کے حوالے کردی گئیں۔

مقتولین شکار پور کے رہائشی تھے اور 3 ماہ قبل فرار ہوکر پسند کی شادی کرنے کے بعد خیرپور میں رہائش پذیر تھے۔

مزید پڑھیں: کاروکاری کے الزام میں 12 سالہ بچی قتل، والد گرفتار

پولیس کے مطابق ثمینہ کی والدہ اور بہن نے لاش وصول کی لیکن واقعے کا مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد ثمینہ مارفانی اور علی نواز مارفانی کے قتل کا مقدمہ تھانہ بی سیکشن میں سرکار کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔

مقدمے میں 6 مرکزی ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ 2 نامعلوم افراد بھی شامل ہیں۔

دوسرے واقعے میں خیرپور کی تحصیل فیض گنج کے علاقے میں ایک گھر سے صنم شر اور مجید شر کی تشدد زہ لاشیں ملیں۔

بعد ازاں پولیس نے جائے وقوع پہنچ کر دونوں لاشوں کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ: کاروکاری کا الزام، دیور نے بھابھی کو قتل کردیا

مقتولین سے متعلق بتایا گیا ہے کہ وہ مقامی تھے اور لڑکی انٹر کی طالبہ تھی۔

اس حوالے سے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس (اے ایس پی) سٹی ڈاکٹر عمران کا کہنا ہے کہ واقعے کی تفتیش جاری ہے، اب تک کی اطلاعات کے مطابق دونوں جوڑوں کو کاروکاری کے تحت قتل کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں واقعات کی شفاف انکوائری کی جارہی ہے، ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائےگا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل فروری میں کاروکاری کے الزام میں خیر پور میں ہی مبینہ طور پر باپ نے علاقے کے بااثر افراد کے ساتھ مل کر اپنی 12 سالہ بیٹی کو قتل کردیا تھا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ بھی کردیا تھا۔

خیرپور کی تحصیل کوٹ ڈیجی کے نواہی گاؤں نواب وسان میں نامعلوم مسلح افراد ایک گھر میں گھس کر اسلح کے زور پر 12 سالہ رمشہ وسان کو اغوا کر کے لے گئے تھے۔

ملزمان نے بچی کو 5 روز بعد قتل کیا اور اس کی لاش واپس اس کے گھر چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں