خیر پور: کاروکاری کے الزام میں مبینہ طور پر باپ نے علاقے کے بااثر افراد کے ساتھ مل کر اپنی 12 سالہ بیٹی کو قتل کردیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ بھی کردیا۔

خیرپور کی تحصیل کوٹ ڈیجی کے نواہی گاؤں نواب وسان میں نامعلوم مسلح افراد ایک گھر میں گھس کر اسلح کے زور پر 12 سالہ رمشہ وسان کو اغوا کر کے لے گئے۔

ملزمان نے بچی کو 5 روز بعد قتل کردیا جبکہ اس کی لاش واپس اس کے گھر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

مزید پڑھیں: سندھ: کاروکاری کا الزام، دیور نے بھابھی کو قتل کردیا

واقعے کے بعد بچی کی والدہ نے پولیس کو اطلاع دی، تاہم پولیس نے پوسٹ مارٹم مکمل کرنے کے بعد لاش واپس ورثہ کے حوالے کردی۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق بچی کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا اور اسے 9 گولیاں ماری گئیں اور اس کی لاش گھر لانے سے 3 گھنٹے قبل ہی اس کا قتل کیا گیا۔

بچی کی والدہ خورشید وسان نے میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ان کی بیٹی کو علاقے کے بااثر افراد 5 روز قبل گھر میں گھس کو اسلح کے زور پر اغوا کرکے لے گے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ ’میں نے اپنی بیٹی کے اغوا کی رپورٹ پولیس اسٹیشن میں دی تھی تاہم پولیس کی جانب سے اس پر بروقت کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 3 بچوں کی ماں غیرت کے نام پر آشنا سمیت قتل

انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ بچی کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے انہیں سخت سزا دی جائے۔

ادھر سنیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) خیرپور عمر طفیل اور اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ پولیس (اے ایس پی) سٹی ڈاکٹر عمران کا کہنا ہے کہ بچی کو اپنے ہی قریبی رشتہ داروں نے اغوا کرکے قتل کیا۔

پولیس حکام نے بتایا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہے جبکہ ملزمان کی تلاش کے لیے ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں۔

تاہم پولیس کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے بچی کے قتل میں اس ہی کا والد پرویز وسان بھی ملوث ہے جس کو گرفتار کرلیا گیا ہے، جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں