جنگی جرائم کی تحقیقات، عالمی عدالت کی پراسیکیوٹر کا امریکی ویزا منسوخ

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2019
پراسیکیوٹر اور ان کا دفتر اپنے فرائض کی انجام دہی اسی تندہی کے ساتھ پیشہ وارانہ طریقے سے جاری رکھے گا — فوٹو:اے ایف پی
پراسیکیوٹر اور ان کا دفتر اپنے فرائض کی انجام دہی اسی تندہی کے ساتھ پیشہ وارانہ طریقے سے جاری رکھے گا — فوٹو:اے ایف پی

دی ہیگ: جرائم کی بین الاقوامی عدالت (آئی سی سی) سے وابستہ پراسیکیوٹر نے کہا کہ امریکی حکومت کی جانب سے ان کا ویزا منسوخ کردیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت کا مذکورہ اقدام بظاہر عالمی عدالت کے خلاف کریک ڈاؤن معلوم ہوتا ہے۔

پراسیکیوٹر فیٹو بین سودا کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں ویزا منسوخ کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ’بین الاقوامی عدالت کو تشکیل دینے والے معاہدے ’دی روم اسٹیچو‘ کے تحت ان کے پاس آزادانہ اور غیر جانبداری کا مینڈیٹ ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: اقوامِ متحدہ کے لیے ایرانی سفیر کو ویزا دینے سے امریکا کا انکار

بیان میں کہا گیا کہ پراسیکیوٹر اور ان کا دفتر اپنے فرائض کی انجام دہی اسی تندہی کے ساتھ پیشہ وارانہ طریقے سے جاری رکھے گا۔

ان کے دفتر کی جانب سے مزید کہا گیا کہ ویزے کی منسوخی اجلاس میں شرکت کے لیے امریکا آمد پر نظر انداز نہیں ہوگی جس میں اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل کی باقاعدہ بریفنگز بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ امریکا کبھی بھی آئی سی سی کا رکن نہیں رہا، یہ عدالت ان سنگین جرائم کے ٹرائل کا آخری فورم ہے، جن میں ممالک انصاف فراہم کرنے میں ناکام ہوجاتے ہیں۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے تصدیق سامنے آئی تھی کہ فیٹو بین سودا آئندہ ماہ سیکیورٹی کونسل کو لیبیا کی تحقیقات کے حوالے سے بریفنگ دیں گی۔

مزید پڑھیں: امریکہ: شامی سفارتکار کا ویزا منسوخ

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ویزا منسوخ کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا البتہ یہ ضرور کہا کہ امریکا اپنی سالمیت اور اپنے عوام کو غیر منصفانہ تحقیقات اور عالمی عدالتِ جرائم کے پراسیکیوشن سے محفوظ رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔

خیال رہے کہ امریکی سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ واشنگٹن، افغانستان اور دیگر مقامات پر امریکی فوج کے جنگی جرائم اور دیگر استحصال کی تحقیقات کرنے کے لیے آئی سی سی کے ملازمین کو ویزا دینے سے انکار یا ان کا ویزا منسوخ کردے گا اور یہی اقدام ان کے خلاف بھی ہوسکتا ہے جو اسرائیل کے خلاف کچھ کریں گے۔

خیال رہے کہ آئی سی سی پراسیکیوٹر نے افغانستان میں امریکی فوج کے ممکنہ جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے درخواست دائر کی تھی دوسری جانب فلسطین نے بھی اسرائیل کے خلاف کیسز کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی ویزا کیلئے سوشل میڈیا تفصیلات فراہم کرنے کی شرط

اس وقت مائیک پومپیو نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کا اقدام عالمی عدالت کو امریکی اور اتحادی فوج کے تشدد اور جنگی جرائم کی تحقیقات کے ذریعے امریکی سلامتی کے معاملات میں مداخلت سے روکنے کے لیے ضروری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں