واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے مہاجرین اور مسافروں کی اسکریننگ میں اضافے کے بعد اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے امریکی ویزا کے خواہش مند غیرملکیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس، ای میل ایڈریسز اور فون نمبرز کا جائزہ لینے کا اعلان کردیا۔

گذشتہ روز (4 مئی) کو اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا کہ وہ اس معاملے پر عوامی رائے حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

ساتھ ہی یہ بھی واضح کیا گیا کہ عوامی رائے جو بھی ہو، اس بارے میں وائٹ ہاؤس کے بجٹ آفس سے وقتی اجازت طلب کی جاچکی ہے اور جائزہ لینے کے اس عمل کا آغاز 18 مئی سے ہوجائے گا جو آئندہ 180 روز تک جاری رہے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی ویزا کیلئے سوشل میڈیا پاس ورڈ کی شرط

ویزا کے حصول کے لیے عائد کی جانے والی ان شرائط کا اطلاق اُن افراد پر ہوگا جن کی سخت جانچ کی نشاندہی کی جائے، مثلاً ایسے افراد جو دہشت گردوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سفر کرچکے ہیں۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ ان کے اندازے کے مطابق اس شرط کا اطلاق امریکا کے ویزا کے لیے درخواست دینے والے کل افراد میں سے 0.5 فیصد پر ہوگا جن کی تعداد 65 ہزار کے لگ بھگ ہوسکتی ہے۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے اعلامیے کے مطابق متاثرہ درخواست گزاروں کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ساتھ ساتھ گذشتہ 5 سال کے دوران استعمال کیے گئے سماجی روابط کے پلیٹ فارمز کی تفصیلات، فون نمبرز اور ای میل ایڈریسز بھی فراہم کرنے ہوں گے۔

اعلامیے میں اس بات کی یقین دہانی بھی کرائی گئی کہ امریکی قونصل خانے کے حکام سوشل میڈیا پاس ورڈز تک رسائی حاصل نہیں کریں گے اور نہ ہی درخواست گزار کے اکاؤنٹ کی پرائیویسی کو کسی طور متاثر کریں گے۔


یہ خبر 5 مئی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں