کراچی سے تعلق رکھنے والی ماڈل کا لاہور میں ’قتل‘

09 اپريل 2019
مشتبہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا—فوٹو: ڈان
مشتبہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا—فوٹو: ڈان

لاہور: پولیس نے کراچی سے تعلق رکھنے والی ماڈل کے مبینہ قتل میں 3 مشتبہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

شاہدرہ پولیس کے مطابق کراچی سے ماڈلنگ کے لیے لاہور آنے والی لڑکی کی شناخت اقراء سعید کے نام سے ہوئی جسے دو روز قبل ’قتل‘ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ‘سیکس’ سے انکار پر ماڈل کا قتل کیے جانے کا انکشاف

پولیس نے بتایا کہ ’اتوار کی شب ٹیچنگ ہسپتال شاہدرہ میں 22 سالہ اقراء کو شدید نشے کی حالت میں لایا گیا‘۔

ایف آئی آر میں درج تفصیلات کے مطابق ’ہسپتال اتنظامیہ نے بذریعہ فون پر پولیس کو اطلاع دی کہ عثمان ولد رفیق، حسن بٹ اورعمررضا بٹ متاثرہ لڑکی کو شدید نشے کی حالت میں ہسپتال لے کر آئے تھے‘۔

پولیس کے مطابق ’تینوں ملزمان لڑکی کو چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے‘۔

شاہدرہ پولیس نے خدشہ ظاہر کیا کہ’ملزمان نے مبینہ طورپر مقتولہ اقراء سعید کو زبردستی نشہ آور چیز کھلائی جس کے باعث لڑکی موت واقع ہوگئی‘۔

مزیدپڑھیں: بوائے فرینڈ نے ماڈل کو قتل کرکے لاش سوٹ کیس میں پھینک دی

پولیس نے تینوں مشتبہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کردیا۔

پولیس نے بتایا کہ مقتولہ کے والد کو کراچی سے لاہور بلالیا گیا تاہم پوسٹ مارٹم کے بعد ہی حقائق واضع ہوں گے۔

واضح رہے کہ 9 مارچ کو کراچی پولیس نے شہر کے مضافاتی علاقے مواچ گوٹھ سے ملنے والی ماڈل کی لاش کے کیس میں نجی کلینک کی نرس اور اس کی اسسٹنٹ کو مبینہ قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا تھا۔

کیماڑی کی ایس پی ارم اعوان نے بتایا تھا کہ ’نجی کلینک میں رباب نامی ماڈل کی موت اسقاطِ حمل کے دوران غیرپیشہ وارانہ طرز عمل کے باعث ہوئی‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’فحش پارٹیوں کی عینی گواہ ماڈل کا قتل زہریلے کیمیکل سے نہیں ہوا‘

انہوں نے بتایا تھا کہ ’نجی کلینک میں رباب کا اسقاطِ حمل کرنے والی خاتون نرس اور اس کی اسسٹنٹ کو گرفتار کرلیا‘۔

ایس پی کا کہنا تھا کہ ’پیشے کے اعتبار سے رباب ماڈل تھی‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں