کے پی اسمبلی:اپوزیشن ارکان فنڈز نہ ملنے پر قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی

23 اپريل 2019
کے پی اسمبلی کے 18 اراکین نے قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت اور چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دیا—فائل/فوٹو:ڈان نیوز
کے پی اسمبلی کے 18 اراکین نے قائمہ کمیٹیوں کی رکنیت اور چیئرمین شپ سے استعفیٰ دے دیا—فائل/فوٹو:ڈان نیوز

خیبر پختونخوا (کے پی) اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اکرم خان درانی سمیت اپوزیشن کے 18 اراکین نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کی جانب سے ترقیاتی فنڈز جاری نہ کرنے پر قائمہ کمیٹیوں سے احتجاجاً استعفے اسپیکر کو بھیجوا دیے۔

اسپیکر کے پی اسمبلی مشتاق غنی کے پاس جن اراکین نے استعفیٰ جمع کرائے ہیں ان میں جمعیت علما اسلام (ف)، جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی)، پاکستان پیپلزپارٹی(پی پی پی) سمیت دیگر جماعتوں کے اراکین شامل ہیں۔

کے پی اسمبلی میں ڈیڈلاک کمیٹیوں کے تین چیئرمین اے این پی کے لائق محمد خان، متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) پلیٹ فارم سے منتخب ہونے والے محمود احمد خان اور پی پی پی سے تعلق رکھنے والے بادشاہ صالح نے بھی استعفیٰ جمع کرادیا ہے۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کا اراکینِ اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز جاری نہ کرنے کے دعوے پر یوٹرن

اپوزیشن اراکین نے اسپیکر کے پی اسمبلی مشتاق غنی سے کہا ہے کہ ترقیاتی فنڈز نہ ملنے پر قائمہ کمیٹیوں سے احتجاجاً مستعفی ہوریے ہیں۔

اسپیکر مشتاق غنی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اراکین نے استعفے دینے میں جلدبازی کا مظاہرہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو اگر شکایت حکومت سے ہے تو اسمبلی کی کمیٹیوں سے کیوں مستعفی ہو رہے ہیں لیکن ان کو منانے کی کوشش کروں گا اور امید ہے کہ اپوزیشن اپنے استعفے واپس لے کر کمیٹیوں میں واپس آئے گی۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی پنجاب حکومت نے اراکین اسمبلی کو فنڈز جاری نہ کرنے کے فیصلے سے پیچھے ہٹتے ہوئے ہر رکن کے لیے 10 کروڑ روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب: اراکینِ صوبائی اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز بحال کرنے کا فیصلہ

وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں 30 اکتوبر 2018 کو پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں پنجاب میں ترقیاتی کاموں کے لیے اراکینِ صوبائی اسمبلیوں کو ملنے والے ترقیاتی فنڈز کی بحالی کا فیصلہ کرلیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی ماضی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو اراکینِ اسمبلی کے ذریعے ترقیاتی فنڈز کے استعمال پر تنقید کا نشانہ بناتی رہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں