’پاکستانی سرزمین سے متعلق وزیر اعظم کا بیان سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا‘

24 اپريل 2019
وزیر اعظم عمران خان نے دورہ ایران میں وہاں کے صدر سے ملاقات کی تھی—فوٹو: عمران خان آفیشل
وزیر اعظم عمران خان نے دورہ ایران میں وہاں کے صدر سے ملاقات کی تھی—فوٹو: عمران خان آفیشل

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے دورہ ایران کے دوران پاکستانی سرزمین کے استعمال ہونے سے متعلق بیان پر ہونے والی بحث سے متعلق واضح کیا گیا ہے کہ اس بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

وزیر اعظم آفس سے جاری ہونے والے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ عمران خان نے غیر ریاستی عناصر کے بارے میں بات کی کہ ان عناصر نے پاکستان میں کارروائی یا یہاں سے معاونت کے لیے بیرونِ پشت پناہی کے تحت پاکستانی سرزمین استعمال کی، کلبھوشن یادیو کا معاملہ بھی اسی تناظر میں ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور ایران کا سرحد کے تحفظ کیلئے مشترکہ فورس بنانے پر اتفاق

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ اسی تناظر میں ایران اور افغانستان کی سرزمین پاکستان پر حملوں کے لیے استعمال ہوئی اور وزیر اعظم عمران خان نے دورہ ایران کے دوران بلوچستان میں ہونے والے حالیہ واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے یہ واضح کیا، کیونکہ وزیر اعظم پورے خطے میں امن کے لیے تمام کوششیں کر رہے ہیں۔

وضاحتی بیان میں مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم کے بیان کو کسی دوسرے سیاق و سباق سے منسلک کرنا اظہار رائے کی غلط تشریح کرنے کی کوشش ہے جو کسی صورت میں بھی پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر تہران پہنچ گئے

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے 22 اپریل کو دورہ ایران میں میزبان ملک کے صدر حسن روحانی سے ملاقات کی تھی، اس دوران دونوں رہنماؤں نے میڈیا سے بھی بات چیت کی تھی۔

وزیر اعظم نے اپنی گفتگو میں خطے کو درپیش دہشت گردی کے خاتمے اور پڑوسی ممالک کے درمیان بہتر تعلقات پر زور دیا تھا جبکہ پاکستان اور ایران نے سرحد کے تحفظ کے لیے مشترکہ فورس بنانے پر اتفاق کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں