نشوا ہلاکت کیس: حتمی چارچ شیٹ کیلئے تفتیشی افسر کو ایک ہفتے کی مہلت

اپ ڈیٹ 13 مئ 2019
مفرور ملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ بھی جاری نہیں کیے جاسکتے—فائل فوٹو/ شٹر اسٹاک
مفرور ملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ بھی جاری نہیں کیے جاسکتے—فائل فوٹو/ شٹر اسٹاک

کراچی: مقامی عدالت نے نشوا ہلاکت کیس میں حتمی چارج شیٹ تیار کرنے کے لیے تفتیشی افسر کو ایک ہفتے کی مہلت دے دی۔

غیر معیاری علاج کے باعث مفلوج اور بعدازاں انتقال کر جانے والی بچی نشوا کے کیس میں دارالصحت ہسپتال کے چیئرمین عامر وحیدالدین چشتی، وائس چیئرمین سید علی فرحان سمیت طبی اور انتظامی عملے کے 13 ملزمان کو نامزد کیا گیا تھا۔

مذکورہ معاملہ ہفتے کے روز جب جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے آیا تو تفتیشی افسر سب انسپکٹر محمد سلیم خان نے بتایا کہ تفتیش مکمل ہونا ابھی باقی ہے کیوں کہ بچی کی موت کی اصل وجہ جانچنے کی رپورٹ ڈاؤ یونیورسٹی سے موصول نہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: نشوا کیس:ضمانت منسوخ ہونے پر دارالصحت کے مالک،وائس چیئرمین عدالت سے فرار

انہوں نے استدعا کی کہ حتمی چارج شیٹ تیار کرنے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دی جائے، ان کا مزید کہنا تھا کہ مفرور ملزمان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ بھی جاری نہیں کیے جاسکتے کیوں کہ ان کا سراغ نہیں لگایا جاسکا اور مزید وقت کی مہلت طلب کی۔

جس پر جج نے حتمی چارج شیٹ تیار کرنے کے لیے تفتیشی افسر کو ایک ہفتے کی مہلت دے دی۔

اس سلسلے میں ہسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر شہزاد عالم، نرسنگ ہیڈ ڈاکٹر رضوان اعظمی، نائٹ ڈیوٹی ڈاکٹر/آر ایم او عطیہ احمد اور انتظامی افسر سید شبر زیدی کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ دوبارہ جاری کرتے ہوئے عدالت کو بتایا گیا کہ تفتیشی افسر انہیں گرفتار کر کے آئندہ سماعت پر پیش کریں گے۔

اس سے قبل 8 مئی کو ایڈیشنل ڈسٹرک اور سیشن کورٹ کی جانب سے ضمانت منسوخ کیے جانے کے بعد عامر چشتی اور سیدفرحان علی نے عدالت سے فرار ہو کر سندھ ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت حاصل کرلی تھی، تاہم ایچ آر عرفان عالم کی عبوری ضمانت کی تصدیق کردی گئی تھی جبکہ گرفتار کیے گئے انچارج ولید کو ضمانت بعد از گرفتاری دے دی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: نشوا کیس: 3 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع

چارج شیٹ میں نامزد دیگر افراد میں ہسپتال کے چیف میڈیکل افسر ڈاکٹر شرجیل حسین، ڈاکٹر عطیہ احمد، سیکیورٹی انچارج ولید، عملے کے گرفتار 4 افراد، جس میں نرسنگ انچارج عاطف جاوید، نرسنگ اسسٹنٹ آغا معیز، نرس ثوبیہ ارشاد اور ڈپٹی ایڈمنسٹریشن افسر احمد شہزاد شامل ہیں۔

قبل ازیں تفتیشی افسر عبوری چارج شیٹ فائل کرچکے ہیں، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ نجی ہسپتال کی چھان بین کر کے سی سی ٹی وی فوٹیج سمیت دیگر ثبوت قبضے میں لے لیے گئے۔


یہ خبر 13 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں