کشمیر: بھارتی فوج کا ریاستی جبر جاری، مزید 4 نوجوان شہید

اپ ڈیٹ 01 جنوری 2020
فورسز نے علاقے میں ایک گھر کو بھی دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا — فائل فوٹو / اے پی
فورسز نے علاقے میں ایک گھر کو بھی دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا — فائل فوٹو / اے پی

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا جبر جاری ہے اور حالیہ ریاستی دہشت گردی میں مزید 4 نوجوان شہید ہوگئے۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق ضلع پلوامہ کے علاقے پَنزگام میں بھارتی فوج کی جانب سے محاصرہ کرکے کیے گئے آپریشن میں 3 نوجوان شوکت احمد ڈار، عرفان احمد اور مظفر احمد شہید ہوئے۔

فورسز نے علاقے میں ایک گھر کو بھی دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا۔

بھارتی فوج کے جبر کے خلاف پنزگام میں سیکڑوں افراد نے مظاہرہ کیا جن کے خلاف فورسز نے پیلٹ گنز اور آنسو گیس کا استعمال کیا جس کے بعد علاقہ مکینوں اور فوجی اہلکاروں کے درمیان جھڑپ کی صورتحال پیدا ہوئی۔

مزید پڑھیں: بھارتی فورسز کی ریاستی دہشت گردی جاری، مزید 5 کشمیری نوجوان شہید

رپورٹ میں کہا گیا کہ ضلع بارہ مولا کی تحصیل سوپور میں بھی اسی طرح کے آپریشن میں ایک نوجوان شہید ہوا۔

قابض فورسز نے مظاہروں کے بڑھنے کے خوف سے وادی کے کئی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی جبکہ جنوبی کشمیر میں مسلسل دوسرے روز ٹرین سروس بھی معطل رہی۔

خیال رہے کہ 1989 سے متعدد مسلح گروپ بھارتی فوج اور ہمالیہ کے علاقوں میں تعینات پولیس سے لڑتے آئے ہیں اور وہ پاکستان سے انضمام یا کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی فورسز کی فائرنگ سے مزید 2 کشمیری شہید

اس لڑائی کے دوران اب تک ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں، جس میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔

کشمیر میں جاری اس تشدد میں گزشتہ دہائی میں تیزی سے کمی آئی تھی لیکن بھارتی فوج کے عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن آل آؤٹ کے نتیجے میں 350 اموات ہوئیں اور وادی میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا۔

تبصرے (0) بند ہیں