پاکستان کا بھارت کو مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت میں تبدیلی نہ کرنے کا انتباہ

اپ ڈیٹ 24 مئ 2019
پاکستان، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف کسی بھی اقدام کو مسترد کرتا ہے— فائل فوٹو / اے ایف پی
پاکستان، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے خلاف کسی بھی اقدام کو مسترد کرتا ہے— فائل فوٹو / اے ایف پی

اسلام آباد : پاکستان نے بھارت کو جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے سے متعلق خبردار کرتے ہوئے یاد دہانی کروائی ہے کہ ایسے ہتھکنڈوں سےکشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبایا نہیں جاسکتا۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ ' پاکستان، مقبوضہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے خلاف کسی بھی اقدام کو مسترد کرتا ہے، اصولی طور پر بھارت کے زیرِ تسلط کشمیر کی حیثیت میں اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے تحت رائے شماری کے انعقاد سے قبل کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکتی'۔

خیال رہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) جس نے حال ہی میں بھارت میں لوک سبھا کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور دوسری مدت کے لیے اقتدار میں آئے گی، اس جماعت نے بھارتی آئین میں مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کا کہا تھا۔

مزید پڑھیں: مودی کا کشمیریوں کے خصوصی حقوق ختم کرنے اور ایودھیا میں مندر کی تعمیر کا وعدہ

بی جے پی نے مقبوضہ کشمیر سے متعلق ایک اور آرٹیکل 35 اے میں بھی تبدیلی کے ارادے کا اظہار کیا تھا۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز نے حالیہ کارروائیوں میں شوپیاں، پلوامہ، کلگام اور بھدروا کے اضلاع میں 14 کشمیریوں کو شہید کیا۔

انہوں نے آل پارٹیز حر یت کانفرنس کے رہنماؤں سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند کیے جانے اور 21 مئی کو عید گاہ میں شہدا قبرستان کی جانب مارچ سے روکنے کے لیے سری نگر میں کرفیو نافذ کرنے کی شدید مذمت کی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ' ہم پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما مسرت عالم بھٹ کی غیرقانونی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں، جو بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں غیر قانونیت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی بدترین مثال ہے'۔

ڈاکٹر محمد فیصل نے سینئر حریت رہنماؤں کی صحت کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے ساتھ محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بھٹ، ڈاکٹر حمید فیاض، سیدہ آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، محمد ایاز اکبر، الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ، مہراج الدین کنول ، فاروق احمد ڈار سمیت نئی دہلی کی تہاڑ جیل اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں قید ہزار سے زائد حریت رہنماؤں، کارکنان اور طلبا کی غیر قانونی گرفتاری پر تشویش کا اظہار کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ' کشمیری رہنماؤں کو قید کرنے اور ان پر پابندیاں نافذ کرنے سے مسئلہ کشمیر کی حقیقت اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے ہر شہری کے دل میں موجود نظریے کو ختم نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی کشمیریوں کے دماغ سے عظیم رہنماؤں کی جدوجہدِ کشمیر کے شہدا کی یاد کو مٹایا جاسکتا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں مظالم پر اقوام متحدہ سے تحقیقاتی کمیشن بنانے کا مطالبہ

انہوں نے ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کی اسلام آباد آمد سے متعلق آگاہ کیا اور بتایا کہ وہ آج ( جمعہ ) کو پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے ملاقات کریں گے۔

ایران اور امریکا سمیت اس کے عرب اتحادیوں کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی سے متعلق انہوں نے یہ معاملات مذاکرات سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ' ہم مانتے ہیں کہ اس وقت خطے میں سنجیدہ صورتحال ہے جسے تمام فریقین کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے'۔


یہ خبر 24 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں