وزیراعظم عمران خان او آئی سی اجلاس میں پاکستانی وفد کی سربراہی کریں گے

اپ ڈیٹ 28 مئ 2019
او آئی سی سربراہی کانفرنس کا چوتھا سیشن مکہ میں منعقد ہوگا، جس میں پاکستان خطے میں کشیدہ صورتحال پر اپنا نقطہ نظر پیش کرے گا۔ — فائل فوٹو: عمران خان ٹوئٹر اکاؤنٹ
او آئی سی سربراہی کانفرنس کا چوتھا سیشن مکہ میں منعقد ہوگا، جس میں پاکستان خطے میں کشیدہ صورتحال پر اپنا نقطہ نظر پیش کرے گا۔ — فائل فوٹو: عمران خان ٹوئٹر اکاؤنٹ

سعودی عرب کے شہر مکہ میں 31 مئی کو ہونے والی اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی سربراہی کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان پاکستانی وفد کی سربراہی کریں گے۔

عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی فرماں روا سلمان بن عبدالعزیز نے او آئی سی کے سربراہی کانفرنس میں 57 ممبر ممالک کو مدعو کیا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ دو روزہ سربراہی کانفرنس میں مسلم ممالک کے درمیان اتحاد کو مضبوط بنانے، مسلم امہ کو درپیش مسائل اور خلیج عرب میں پیدا ہونے والی کشیدہ صورتحال پر گفتگو کی جائے گی۔

مذکورہ سربراہی کانفرنس کا چوتھا سیشن مکہ میں منعقد ہوگا۔

مزید پڑھیں: ایران کشیدگی پر سعودی عرب کی قطر کو بات چیت کی دعوت

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وہ او آئی سی کے وزائے خارجہ کے کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لیے جارہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اس اجلاس کے دوران ایران اور خطے میں پیدا ہونے والی کشیدگی پر بات چیت کی جائے گی جبکہ اس دوران پاکستان بھی اپنا نقطہ نظر پیش کرے گا۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ وہ اپنے دورے کے دوران دیگر اسلامی ممالک کے وزائے خارجہ سے بھی ملاقاتیں کریں گے جبکہ او آئی سی کے جنرل سیکریٹری سے بھی ملاقات ہوگی۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کشمیر سے متعلق گروپ کا سیشن منعقد ہونے کی بھی توقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئل پائپ لائن حملے کے احکامات ایران نے دیے، سعودی عرب کا الزام

ایران کی جانب سے ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کیا وہ اس سربراہی اجلاس میں شرکت کرے گا یہ نہیں، تاہم سعودی عرب کو اپنے روایتی حریف کے خلاف مسلم ممالک کا اتحاد بنانے کا موقع فراہم کرے گا۔

واضح رہے کہ خلیج میں تناؤ اس وقت پیدا ہوا جب ایران کی جانب سے مبینہ دھمکیوں کے بعد امریکا نے خلیج فارس میں ایک ایئرکرافٹ کیریئر اور بمبار طیارے تعینات کردیے۔

امریکا نے ایران کے ٰخلاف پابندیوں کو دوبارہ بحال کردیا جبکہ خلیج فارس میں مزید 15 سو اہلکاروں کو تعینات کردیا۔

واضح رہے کہ خطے میں پیدا ہونے والی اس کشیدہ صورتحال کے باوجود سعودی عرب رواں ہفتے عرب لیگ اور گلف کارپوریشن کونسل (جی سی سی) کے سربراہی اجلاس کی بھی میزبانی کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں