شام: تازہ جھڑپوں میں 10 شہریوں سمیت شامی فوج کے35 اہلکار ہلاک

اپ ڈیٹ 16 جون 2019
البصرا اور میرات النعمان پر فضائی حملے کیے گئے— فوٹو: اے پی
البصرا اور میرات النعمان پر فضائی حملے کیے گئے— فوٹو: اے پی

شام کے شہر کے ادلیب اور شمالی مغربی علاقوں میں امریکی جنگی طیاروں کے فضائی حملے اور تازہ جھڑپوں میں تقریباً 10 شہریوں سمیت شامی فوج کے 35 اہلکار ہلاک ہوگئے۔

شام میں موجود برطانوی مبصر گروپ کے مطابق روسی حمایت شامی فورسز نے باغیوں اور جنگجوؤں کے زیر تسلط دو گاؤں جیبین اور تال مہل پر قبضہ حاصل کرنے کی کوشش کی۔

یہ بھی پڑھیں: شام: جنگجوؤں کے حملے میں شامی فورسز کے 21 اہلکار ہلاک

ان کے مطابق روسی حمایت شامی فورسز نے اتحادی جنگجوؤں کے ساتھ مل کر صوبہ حنہ کے دونوں گاؤں پر قبضہ حاصل کرنے کے لیے 5 مرتبہ کوشش کی گئی۔

برطانوی مبصر گروپ کے مطابق بارودی سرنگ کی زد میں آکر 8 جبکہ فضائی حملے میں 26 شامی فورسز ہلاک ہوئے۔

دوسری جانب ادلیب کے پڑوس میں امریکی فضائی حملے میں 3 بچوں سمیت 10 شہری جاں بحق ہوگئے۔

مبصر گروپ نے بتایا کہ البصرا اور میرات النعمان پر فضائی حملے کیے گئے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر نے دسمبر 2018 میں شام سے فوجی انخلا کا اعلان کیا تھا۔

مزیدپڑھیں: ‘امریکا نے شام میں رہائشی علاقوں پر کیمیائی ہتھیار داغے‘

واضح رہے کہ داعش نے 2014 کے موسم سرما میں عراق کے شمال مغرب میں دوسرے بڑے شہر موصل کا قبضہ حاصل کرنے کے بعد دارالحکومت بغداد کی جانب پیش قدمی کی تھی۔

بعد ازاں امریکا نے فضائی کارروائی کے ذریعے عراق کی سرحدوں پر قبضہ کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف مسلح مہم شروع کردی تھی اور طویل جدوجہد کے بعد فوج نے نومبر 2017 میں موصل کا قبضہ دوبارہ حاصل کرلیا تھا۔

واضح رہے کہ شام میں امریکا کی سربراہی میں ڈیموکریٹک فورسز نے گزشتہ برس اکتوبر میں الرقہ پر قبضہ حاصل کرلیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: جینیوا: یمن کیلئے امن مذاکرات، شروع ہونے سے قبل ہی ختم

امریکا اور روس دونوں نے اپنی اپنی اتحادی فورسز کے ساتھ خصوصی تعاون کیا تھا اور فضائی کارروائیاں کی تھیں۔

روس کی جانب سے شام میں صدر بشارالاسد کی زیرسرپرستی حکومتی فورسز کی پشت پناہی کی جارہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں