’بولی وڈ میں رہنے کیلئے قابل اعتراض کام کرنے کا کہا گیا‘

بولی وڈ میں کام کے دوران نامناسب تجربے سے گزر چکی ہوں، نیرو باجوہ—فوٹو: انسٹاگرام
بولی وڈ میں کام کے دوران نامناسب تجربے سے گزر چکی ہوں، نیرو باجوہ—فوٹو: انسٹاگرام

پنجابی گانے ’لونگ لاچی‘ سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والی بھارتی اداکارہ 38 سالہ نیرو باجوہ نے پہلی بار بولی وڈ سے کنارہ کشی اختیار کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ انہیں قابل اعتراض کام کرنے کا کہا گیا۔

خیال رہے کہ نیرو باجوہ نے اداکاری کا آغاز بولی وڈ فلموں سے 1998 میں کیا تھا اور ان کی پہلی فلم ’میں سولہ برس کی تھی‘۔

نیرو باجوہ کی وہ پہلی اور آخری بولی وڈ فلم تھی، اس کے بعد وہ 2003 میں بولی وڈ کے لائف اسٹائل پر بننے والی انگریزی دستاویزی فلم ’بولی وڈ بانڈ‘ میں دکھائی دیں تھیں۔

بولی وڈ سے دوری پر کوئی افسوس نہیں، اداکارہ—فوٹو: انسٹاگرام
بولی وڈ سے دوری پر کوئی افسوس نہیں، اداکارہ—فوٹو: انسٹاگرام

نیرو باجوہ نے بولی وڈ سے اچانک کنارہ کشی اختیار کرنے کے بعد بھارت کی پہنجابی فلموں اور ٹی وی پر کام کرنا شروع کیا اور وہ اب تک پنجابی شوبز انڈسٹری سے جڑی ہوئی ہیں۔

گذشتہ برس ریلیز ہونے والی بھارتی پنجابی فلم ’لونگ لاچی‘ کے گانے ’لونگ لانچی‘ نے انہیں شہرت کی نئی بلندیوں پر پہنچایا تھا اور لوگ ایک بار پھر ان سے ہندی فلموں اور ڈراموں میں کام کرنے کا مطالبہ کرنے لگے تھے۔

نیرو باجوہ نے اچانک سے ہندی فلموں کو چھوڑا تھا اور اب تک انہوں نے بولی وڈ میں مزید کام نہ کرنے کی وجہ بھی نہیں بتائی تھی، تاہم اب پہلی بار انہوں نے ہندی فلموں میں مزید کام نہ کرنے کا سبب پتا کر سب کو حیران کردیا۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق نیرو باجوہ ان دنوں اپنی آنے والی ایک اور پنجابی فلم کی تشہیر میں مصروف ہیں اور اسی دوران اداکارہ نے ایک انٹرویو کے دوران انکشاف کیا کہ ماضی میں بولی وڈ میں انہیں نامناسب تجربے کا سامنا کرنا پڑ چکا ہے۔

بولی وڈ میں مزید رہنے کے لیے نامناسب کام کرنے کو کہا گیا، اداکارہ—فوٹو: انسٹاگرام
بولی وڈ میں مزید رہنے کے لیے نامناسب کام کرنے کو کہا گیا، اداکارہ—فوٹو: انسٹاگرام

نیرو باجوہ نے کسی کا نام لیے بغیر بتایا کہ جب وہ بولی وڈ میں کام کرنے لگی تھیں تو ان سے نامناسب کام کا مطالبہ کیا گیا۔

اداکارہ نے وضاحت کی کہ اگرچہ پوری بولی وڈ انڈسٹری ایسی نہیں، تاہم انہیں ایک نامناسب تجربہ ہوا، جس وجہ سے انہوں نے بولی وڈ میں مزید کام نہیں کیا اور انہیں اس بات پر کوئی دکھ نہیں کہ وہ اب بولی وڈ کا حصہ نہیں۔

اداکارہ نے پنجابی شوبز میں اپنی جگہ بنانے میں کامیابی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ خوش ہیں کہ وہ پنجابی فلموں اور ٹی وی کی نامور اداکارہ ہیں۔

انٹرویو کے دوران اداکارہ نے مزید کہا کہ اب ماضی کے مقابلے فلم انڈسٹری میں کافی تبدیلی آ چکی ہے اور اب خواتین کو 38 برس کی عمر میں بھی مرکزی کردار کے لیے کاسٹ کیا جاتا ہے، جس کی مثال وہ خود ہیں۔

اب ادھیڑ عمر اداکاراؤں کو بھی مرکزی کردار دیے جاتے ہیں—فوٹو: انسٹاگرام
اب ادھیڑ عمر اداکاراؤں کو بھی مرکزی کردار دیے جاتے ہیں—فوٹو: انسٹاگرام

خیال رہے کہ نیرو باجوہ کی آنے والی پنجابی فلم رومانٹک کامیڈی فلم ہے، جس میں وہ دسانج دلجیت کے ساتھ رومانس کرتی دکھائی دیں گی۔

فلم کی کہانی نیرو باجوہ کے گرد ہی گھومتی ہے جو زائد العمر ہونے کے باوجود شادی نہیں کرنا چاہتیں لیکن ان کےگھر والے انہیں شادی کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔

نیرو باجوہ نے اب تک 3 درجن کے قریب پنجابی فلموں میں کام کیا ہے جب کہ وہ پنجابی ڈراموں سمیت 2010 میں کچھ ہندی فلموں میں مختصر کرداروں میں بھی دکھائی دی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں