پاکستان بمقابلہ بنگلہ دیش: سیمی فائنل تک رسائی ’مشن امپاسیبل‘

اپ ڈیٹ 05 جولائ 2019
پاکستان کو سیمی فائنل میں رسائی کے لیے بنگلہ دیش کو کم از کم 316رنز سے ہرانا ہو گا— فوٹو: اے ایف پی
پاکستان کو سیمی فائنل میں رسائی کے لیے بنگلہ دیش کو کم از کم 316رنز سے ہرانا ہو گا— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کی ٹیم آج ورلڈ کپ کے اہم ترین میچ میں بنگلہ دیش کے مدمقابل ہو گی جہاں قومی ٹیم کو عالمی کپ میں بنگلہ دیشی ٹیم کو 300 سے زائد رنز سے شکست دینے کا چیلنج درپیش ہے۔

قومی ٹیم کا ورلڈ کپ کے سیمی فائنل تک رسائی کا امکان تقریباً ختم ہو گیا ہے اور سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے پاکستان کو میچ میں کم از کم 316 رنز سے فتح درکار ہے۔

اگر حقیقتاً دیکھا جائے تو پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنا ناممکن نظر آرہا ہے لیکن قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد اب بھی پرامید ہیں۔

بنگلہ دیش کے خلاف میچ سے قبل لارڈز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز احمد نے کہا کہ 500رنز کرنا آسان نہیں، مگر کوشش کرسکتے ہیں، ہم بھی معجزے کے منتظر ہیں، جانتے ہیں مشکل ہے مگر کوشش کریں گے۔

سیمی فائنل تک رسائی سے قطع نظر یہ میچ پاکستان کے لیے اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ قومی ٹیم کو بنگلہ دیش کے خلاف اپنے گزشتہ چاروں ون ڈے میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

دونوں ٹیمیں آخری مرتبہ گزشتہ سال ایشیا کپ میں مدمقابل آئی تھیں جہاں فتح نے بنگلہ دیشی ٹیم کے قدم چومے تھے لہٰذا یہ میچ پاکستان کے لیے شکستوں کے تسلسل کو توڑنے کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔

پاکستان کی ٹیم ورلڈ کپ کے ابتدائی میچوں میں انتہائی مشکلات سے دوچار رہی اور ابتدائی میچز کے بعد ٹیم میں گروپنگ کی خبریں سامنے آنے لگیں لیکن جنوبی افریقہ کے خلاف میچ کے بعد قومی ٹیم نے نسبتاً بہتر کھیل پیش کیا اور اس کے بعد نیوزی لینڈ اور افغانستان کو بھی زیر کیا۔

اب عالمی کپ کے پہلے میچ میں ویسٹ انڈیز سے ہونے والی بدترین شکست پاکستانی ٹیم کی سیمی فائنل تک رسائی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ بن گئی ہے کیونکہ اس کی وجہ سے قومی ٹیم کا رن ریٹ حد درجہ گر گیا اور حقیقتاً بنگلہ دیش کے خلاف فتح بھی اس سیمی فائنل تک رسائی کی راہ ہموار نہیں کر سکے گی۔

دوسری جانب بنگلہ دیشی ٹیم نے ورلڈ کپ میں انتہائی عمدہ کھیل پیش کیا اور یہ ان کی تاریخ کا سب سے کامیاب ورلڈ کپ ثابت ہوا۔

بنگلہ دیش نے جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز جیسی ٹیموں کو شکست دینے کے ساتھ ساتھ نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور بھارت کے خلاف بھرپور مقابلہ کیا جس کی بنیادی وجہ ان کی عمدہ بیٹنگ ہے۔

پورے ٹورنامنٹ میں بنگلہ دیشی بلے بازوں نے بہترین کھیل پیش کیا لیکن باؤلرز کے اوسط درجے کے کھیل کے سبب وہ سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئے۔

پاکستان کے خلاف میچ میں بنگلہ دیشی ٹیم میں میچ کے لیے تبدیلی کا امکان ہے اور انجری سے صحتیابی کے بعد محموداللہ کی ٹیم میں واپسی ہو گی اور صابر رحمان کو باہر بیٹھ کر ہی میچ دیکھنا پڑے گا۔

وہاب ریاض افغانستان کے خلاف میچ سے قبل ہاتھ کی انجری کا شکار ہوئے تھے لیکن انہیں میچ کے لیے کلیئر کردیا گیا تھا البتہ سیمی فائنل میں رسائی کے امکانات معدوم ہونے کے سبب ان کو آرام دے کر محمد حسنین کو ورلڈ کپ میں پہلا میچ کھلائے جانے کا امکان ہے۔

مذکورہ میچ کے لیے وہی پچ استعمال ہو گی جس پر پاکستان اور جنوبی افریقہ کا میچ ہوا تھا اور وکٹ پر تھوڑی سی گھاس موجود ہونے کی وجہ سے یہ ابتدائی طور پر باؤلرز کے لیے مددگار ہو گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں