ڈیوٹی ادا نہ کرنے پر بھارت کے اعلیٰ ایگزیکٹو گرفتار

اپ ڈیٹ 14 جولائ 2019
دنیش مہیشوری کو کسٹمز فراڈ، جن میں 20 لاکھ ڈالر سے زائد کی ڈیوٹی ادا نہ کرناشامل ہے، کے الزامات میں گرفتار کیا گیا۔ — اے ایف پی/فائل فوٹو
دنیش مہیشوری کو کسٹمز فراڈ، جن میں 20 لاکھ ڈالر سے زائد کی ڈیوٹی ادا نہ کرناشامل ہے، کے الزامات میں گرفتار کیا گیا۔ — اے ایف پی/فائل فوٹو

نئی دہلی: بھارتی وفاقی حکام نے ملک کے سب سے بڑی ریٹیلرز، مختلف صنعتوں پر مشتمل فیوچر گروپ کے اعلیٰ ایگزیکٹو کو 20 لاکھ ڈالر سے زائد کی گارمنٹ کی درآمدات پر ڈیوٹی ادا نہ کرنے سمیت کسمٹز فراڈ کے الزامات میں گرفتار کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت خزانہ کے ڈائریکٹوریٹ آف ریوینیو انٹیلی جنس نے فیوچر انٹرپرائزز لمیٹڈ کے چیف فنانشل آفیسر دنیش مہیشوری کو درآمداتی قوانین جو بغیر ڈیوٹی کے مخصوص اشیا پر بنگلہ دیش سے کیے گئے مفت تجارتی معاہدے کے تحت درآمدات کی اجازت دیتا ہے، کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا۔

انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ دنیش مہیش وری کو کہاں قید کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت میں بے روزگاری کی شرح نے 45 سالہ ریکارڈ توڑ دیا، رپورٹ

رائٹرز کی جانب سے ای میل، فون کالز کیے جانے کے باوجود فیوچر گروپ نے معاملے پر کوئی جواب نہیں دیا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق درآمدات دیگر ممالک سے بنگلہ دیش کے ذریعے ملک میں بنگلہ دیش ہی کی بتا کر لائی جاتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ 'ڈائریکٹوریٹ آف ریوینیو انٹیلی جنس کو معلوم ہوا تھا کہ فیوچر اینٹر پرائزز لمیٹڈ ریڈی میڈ گارمنٹس بنگلہ دیش سے پیٹراپول ایل سی ایس کے ذریعے بغیر کسٹم ڈیوٹی دیے درآمد کر رہا ہے'۔

پیٹراپول ایل سی ایس بنگلہ دیش سے ملنے والے بھارتی سرحد پر قائم کسٹم اسٹیشن ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 35 لاکھ افراد بے روزگار ہیں، رپورٹ

بیان میں کہا گیا کہ 'تحقیقات سے معلوم ہوا کہ گارمنٹس دبئی اور سنگاپور سمیت دیگر ممالک سے آرہی تھیں جو بنگلہ دیش پہنچائی جاتی تھیں اور معمولی تبدیلی جو اتنی نہیں کہ اسے بنگلہ دیشی قرار دیا جائے، کے بعد بھارت ارسال کی جاتی تھیں'۔

حکومت کا کہنا تھا کہ مفت تجارتی معاہدے کے غلط استعمال سے 'بھارت میں بناؤ' مہم کو نقصان پہنچ رہا تھا جو بھارتی مینوفیکچررز پر بھی اثر انداز ہورہا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ چند سالوں سے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی مقامی صنعتوں میں بہتری اور نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے 'بھارت میں بناؤ' پروگرام پر زور دے رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں