سعودی سرمایہ کاری سے چنیوٹ، چاغی میں اسٹیل مل لگانے کی تجویز

اپ ڈیٹ 05 اگست 2019
ملک کی پہلی مقامی خام لوہے کی اسٹیل مل سعودی سرمایہ کاری سے تعمیر کرنے کی تجویز زیر غور ہے — فائل فوٹو/عرب نیو
ملک کی پہلی مقامی خام لوہے کی اسٹیل مل سعودی سرمایہ کاری سے تعمیر کرنے کی تجویز زیر غور ہے — فائل فوٹو/عرب نیو

لاہور: حکومت کی جانب سے تجویز پیش کی گئی ہے کہ ملک کی پہلی مقامی خام لوہے کی اسٹیل مل چنیوٹ میں قائم کی جائے گی، جو سعودی سرمایہ کاری کے لیے منتخب کیے گئے 4 منصوبوں میں سے ایک ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے معدنی وسائل میں اقتصادی تعاون کے لیے سعودی عرب سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے تھے۔

مفاہمتی یادداشت 20 ارب ڈالر کے معاہدے کا حصہ ہے جس پر توانائی کی پیداوار، ریفائنری، پیٹرو کیمیکل پلانٹ، کھیلوں کے فروغ سمیت مختلف شعبوں کے لیے 17 فروری 2019 کو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ اسلام آباد کے دوران دستخط کیے گئے تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا تھا کہ صوبائی، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے منصوبوں میں سے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں 4 منصوبوں کی پیشکش کا انتخاب کیا گیا۔

اس اجلاس کی صدارت وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد سید قاسم نے کی، جس میں متعلقہ وفاقی و صوبائی محکموں کے 24 اراکین نے شرکت کی تھی۔

مزید پڑھیں: چینیوٹ: 500 ملین ٹن خام لوہے کے ذخائر دریافت

اجلاس میں سعودی مفاد کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کے بعد 4 منصوبوں کی ابتدائی فہرست قائم کی گئی۔

ان منصوبوں میں پنجاب کے علاقے چنیوٹ اور بلوچستان کے علاقے چاغی میں خام لوہے کی اسٹیل مل کا قیام شامل ہے۔

پنجاب منرل کمپنی، پاکستان منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ سے مشترکہ طور پر اس حوالے سے منصوبے کی پیشکش تیار کرنے کا کہا گیا۔

مجوزہ مقامات پر مقامی سطح کے کوئلے کے استعمال کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

فہرست میں دوسرا آئٹم بلوچستان میں بریٹے-لیڈ-زنک منصوبے کی تعمیر اور پروسیسنگ/میٹل ریفائنری قائم کرنا شامل ہے۔

تھر کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے کا منصوبہ تیسرا انتخاب ہے جس کے لیے سندھ سینرجی ڈپارٹمنٹ سے پیشکش تیار کرنے کے لیے کا کہا گیا ہے۔

سب سے آخر میں ضلع چاغی میں ریکو ڈک اور سینڈک کے علاوہ دھاتی معدنی ذخائر کی تلاش اور تعمیر شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: `[چینیوٹ میں سونے کی تلاش؟][2]`

اس کے لیے بلوچستان مائنز اینڈ منرل ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ پیشکش تیار کرے گا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر 4 منصوبوں کا انتخاب مواقع، مقام، ارضیات، خام مال کی اقسام، کان کے وسائل، کان کی عمر، مائیات، سڑکوں، مواصلات، بجلی کی فراہمی، ماحول، ٹیکسز اور دیگر لیویز، مقامی و بین الاقوامی صارفین تک رسائی، سرمایہ کاری کا حجم اور منافع، منصوبے کا اسٹرکچر اور وفاقی و صوبائی قوانین کے تحت کیا گیا۔

فیصلہ کیا گیا کہ سعودی سرمایہ کاری کے لیے تمام دیگر منصوبوں کا بھی اس ہی معیار کے مطابق انتخاب کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے سعودی وفد کا بھی پاکستان کا جلد دورہ متوقع ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں