پیراگون ہاؤسنگ ریفرنس: خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید توسیع

اپ ڈیٹ 20 اگست 2019
احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کیخلاف ریفرنس کی سماعت کی—فائل فوٹو: ڈان نیوز
احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کیخلاف ریفرنس کی سماعت کی—فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ ریفرنس میں غیرواضح دستاویز کی بنیاد پر خواجہ برادران پر فرد جرم عائد نہیں کی جاسکی، جس کے باعث عدالت نے دونوں ملزمان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کردی۔

علاوہ ازیں عدالت نے ریفرنس کے 3 ملزمان ندیم ضیا، عمر ضیا اور فرحان علی کو اشتہاری قرار دے دیا۔ ساتھ ہی عدالت نے اس ریفرنس میں نامزد دیگر 3 ملزمان ندیم ضیا، عمر ضیا اور فرحان علی کو اشتہاری قرار دے دیا،

مزیدپڑھیں: خواجہ برادران کے خلاف ریفرنس دائر، کروڑوں روپے کی کرپشن کا الزام

احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کیخلاف پیراگون ہاؤسنگ ریفرنس کی سماعت کی۔

دوران سماعت خواجہ برادران کے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ نیب آرڈیننس 2009 کی دفعہ 265 سی کے تحت ریفرنس نقول کی فراہمی کے 7 روز بعد فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے عدالت سے ہاتھ جوڑ کر استدعا کی کہ فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی شروع کرنے کے لیے قانون پر مکمل عمل درآمد کیا جائے، اس پر جج جواد الحسن نے ریمارکس دیے کہ آئین کے آرٹیکل 10 اے کے تحت ملزم اور پروسکیوشن کو منصفانہ ٹرائل کا حق دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 'خواجہ برادران کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری'

عدالتی ریمارکس پر ایڈوکیٹ امجد پرویز کا کہنا تھا کہ آج مقدمے کے تفتیشی افسر بھی نہیں آئے، اس لیے فرد جرم عائد نہ کی جائے، اس پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی افسر طبی رخصت پر ہیں۔

اس دوران ملزمان کے وکیل ایڈوکیٹ امجد پرویز نے کہا کہ ریفرنس کی متعدد دستاویزات دُھندلی اور غیر واضح ہیں، جس پر جج جواد الحسن نے استفسار کیا کہ کیا عدالتی ریکارڈ میں موجود ریفرنس کی دستاویزات بھی واضح نہیں؟ اس پر پراسیکیوٹر نیب نے بتایا کہ عدالتی ریکارڈ میں موجود دستاویزات کو دیکھنے کے بعد ہی ان کے واضح ہونے کا تعین کیا جاسکتا ہے۔

مزیدپڑھیں: پیراگون ہاؤسنگ ریفرنس: خواجہ برادران کو 13 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی میں سادہ لوح شہریوں سے 59 کروڑ کا فراڈ کیا اور پیراگون سوسائٹی میں 50 کینال سے زائد سرکاری اراضی کو شامل کیا گیا۔

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ پیراگون سوسائٹی میں 93.6 فیصد شیئرز ہولڈر کے مالک خواجہ سعد، سلمان رفیق اور ندیم ضیا ہیں جبکہ خواجہ سعد رفیق نے پیراگون سٹی سے 5 کروڑ 80 لاکھ کے مالی فوائد حاصل کیے۔

عدالت میں نیب پراسیکیوٹر نے دعویٰ کیا کہ خواجہ سلمان رفیق نے 3 کروڑ 90 لاکھ روپے کے مالی فوائد حاصل کیے جبکہ پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کے ڈائریکٹر قیصر امین بٹ وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ: خواجہ برادران کی ضمانت کی درخواستیں خارج

اس موقع پر عدالت میں ملزم خواجہ سعد رفیق کو ریفرنس کی واضح نقل فراہم کر دی گئی، جس پر جج جواد الحسن نے کہا کہ آئندہ سماعت پر خواجہ برادران کا کیس پہلے نمبر پر سنا جائے گا۔

بعد ازاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کو 4 ستمبر کو ساڑھے 9 بجے تک عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں