سارک وزرائے خارجہ اجلاس: شاہ محمود نے بھارتی ہم منصب کی تقریر کا بائیکاٹ کردیا

اپ ڈیٹ 27 ستمبر 2019
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرے لیے کشمیریوں کے قاتلوں کے ساتھ بیٹھنا ممکن نہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میرے لیے کشمیریوں کے قاتلوں کے ساتھ بیٹھنا ممکن نہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کے خلاف بطور احتجاج سارک وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ امور سبرامنیم جے شنکر کی تقریر کا بائیکاٹ کردیا۔

​شاہ محمود قریشی نے تقریر کے بائیکاٹ کے بعد رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے کشمیریوں کے قاتلوں کے ساتھ بیٹھنا ممکن نہیں۔

مزید پڑھیں: بھارتی پراپیگنڈے پر سیکیورٹی کونسل کے مستقل اراکین کے وفد کو پاکستان کی بریفنگ

اس سے قبل دفتر خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا تھا کہ شاہ محمود قریشی نے اجلاس میں بھارتی وزیر خارجہ کی تقریر کے دوران اپنی موجودگی کو مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ہٹانے سے مشروط قرار دیا ہے۔

ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان اس وقت تک کشمیریوں کے قاتلوں کے ساتھ بات نہیں کرے گا جب تک بھارت مقبوضہ کشمیر میں محاصرے اور زیادتیوں کا خاتمہ نہیں کرتا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارت کو ہر کشمیری کے حقوق کا تحفظ کرنا ہو گا اور اور اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ ان کے بنیادی حقوق کی پامالی نہیں ہو رہی۔

گزشتہ ماہ 5اگست کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے صدارتی حکم نامے کے ذریعے آئین کے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر کے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی درجے سے محروم کردیا تھا اور اس کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں مستقل کرفیو نافذ ہے اور 9 لاکھ سے زائد بھارتی افواج نے مظلوم کشمیری عوام کا محاصرہ کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے زیر حراست تشدد سے نوجوان شہید

کشمیر کی تمام تر قیادت جیلوں میں بند ہے جبکہ عوام کو ضرورت کی بنیادی اشیا تک کے حصول میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ظلم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھی بات کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں