گوادر میں سرمایہ کار چینی کمپنی 23 سال کیلئے ٹیکس سے مستثنٰی

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2019
68 ایکڑ زمین پر تقریباً 10 کروڑ ڈالر کی لاگت سے پاک چائنا فرینڈشپ ہسپتال بھی قائم کیا جائے گا —فائل فوٹو: خرم حسین
68 ایکڑ زمین پر تقریباً 10 کروڑ ڈالر کی لاگت سے پاک چائنا فرینڈشپ ہسپتال بھی قائم کیا جائے گا —فائل فوٹو: خرم حسین

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نے گوادر بندرگاہ پر صنعتی یونٹس کے قیام کے لیے چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی (سی او پی ایچ سی) کو ٹیکس سے 23 سال تک کا استثنیٰ دے دیا ہے۔

چائنا اوورسیز پورٹس ہولڈنگ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو افسر زینگ بزونگ اور وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کے ساتھ پریس کانفرنس میں علی حیدر زیدی کا کہنا تھا کہ کمپنی جو پہلے ہی گوادر بندرگاہ پر کام کررہی ہے، اسے بندرگاہ پر مشینری اور آلات نصب کرنے کے لیے ٹیکس سے 23 سال کا استثنیٰ دیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام چینی مینوفیکچرنگ صنعت کی گوادر میں دوبارہ منتقلی اور اس میں مقامی مزدوروں کی شمولیت کے لیے اٹھایا گیا ہے، جس سے پاکستان کی معیشت کو تقویت ملے گی۔

وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ چینی کمپنی ایک ارب 95 کروڑ روپے مالیت کا پلانٹ بھی لگائے گی جس سے سمندری پانی کو میٹھا کر کے یومیہ 5 ہزار گیلن پانی عوام کو فراہم کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت نے ’سی پیک اتھارٹی‘ کے آرڈیننس پر دستخط کردیے

انہوں نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ چین ایک کروڑ ڈالر کی لاگت سے گوادر میں پاک ٹیکنکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ بھی قائم کرے گا جس سے مقامی افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔

علی حیدر زیدی کے مطابق ’ہر سال ان تربیتی مراکز سے تقریباً 360 طلبہ ہنر سیکھ کر فارغ ہوں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ 68 ایکڑ زمین پر تقریباً 10 کروڑ ڈالر کی لاگت سے پاک چائنا فرینڈشپ ہسپتال بھی قائم کیا جائے گا اس کے ساتھ ساتھ گوادر میں 300 میگا واٹ بجلی کی پیداوار کے لیے کوئلے سے چلنے والا بجلی گھر میں قائم کیا جائے گا۔

وفاقی وزیر کے مطابق اس معاملے پر مکران کوسٹل ہائی وے سے گوادر بندرگاہ کو منسلک کرنے اور مقامی افراد کے تحفظات دور کرنے کے لیے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے ایسٹ بے ایکسپریس وے پر 3 پلوں کی تعمیر کی منظوری دے دی۔

مزید پڑھیں: سی پیک کے تمام منصوبے بروقت مکمل ہوں گے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی

انہوں نے مزید بتایا کہ ایسٹ بے ایکسپریس وے پر تقریباً 40 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے جبکہ بقیہ کام دسمبر 2020 تک مکمل ہوجائے گا۔

دوسری جانب سی او پی ایچ سی کے زینگ باؤزونگ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ان کا ٹیکس سے استثنٰی دینے کا معاملہ حل کردیا جو گزشتہ 7 سال سے زیر التوا تھا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت ملک میں مزید غیر ملکی سرمایہ کاری آئے گی۔


یہ خبر 9 اکتوبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں