سی پیک کے تمام منصوبے بروقت مکمل ہوں گے، وفاقی وزیر منصوبہ بندی

اپ ڈیٹ 06 اکتوبر 2019
خسرو بختیار نے کہا کہ جو عمارت استوار کریں گے وہ بہت پائیدار ہوگی — فوٹو: ڈان نیوز
خسرو بختیار نے کہا کہ جو عمارت استوار کریں گے وہ بہت پائیدار ہوگی — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تمام منصوبے خصوصاً شعبہ توانائی کے منصوبے فعال ہیں اور سی پیک منصوبوں سے متعلق منفی موقف کی تردید کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ توانائی سمیت سی پیک کے تمام منصوبے بروقت مکمل ہوں گے۔

مزیدپڑھیں: سی پیک کے 11 ترقیاتی منصوبے مکمل، 11 پر کام جاری

اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات اہم ہے جسے ہم نئی بلندیوں تک لے جانا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’چین کے ساتھ اس مرتبہ جو بات چیت ہوگی، ہمیں یقین ہے، جو عمارت استوار کریں گے وہ بہت پائیدار ہوگی'۔

واضح رہے کہ وزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے کہا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کل (پیر) سے چین کے دورے پر روانہ ہورہے ہیں جس میں وہ چین کی قیادت کے ساتھ دو طرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبوں پر بات چیت کریں گے۔ اس موقع پر پاکستانی وفد چین کو خراج تحسین پیش کرے گا کہ انہوں نے عالمی فورم پر مقبوضہ کشمیر کے معاملے میں حمایت کی۔

اس موقع پر پاکستانی وفد چین کو خراج تحسین پیش کرے گا کہ انہوں نے عالمی فورم پر مقبوضہ کشمیر کے معاملے میں حمایت کی۔

مزید پڑھیں: سی پیک منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلئے اتھارٹی کے قیام کا اعلان

وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ملک میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور تجارتی خلا کو کم کرنے کے لیے معاشی ترقی بہت ضروری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گوادر میں 300 میگا واٹ بجلی کا مسئلہ حل ہوگیا ہے۔

مخدوم خسرو بختیار نے بتایا کہ بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر گوادر ماسٹر پلان اور کوسٹل ہائی وے منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک کے تحت شروع ہونے والے توانائی کے بڑے منصوبے ملتوی

ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی ترقی میں سستی بجلی ضروری ہے اس لیے چین کے دورے میں متعدد ایسے منصوبے زیر بحث آئیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ دیگر منصوبوں کے علاوہ بونجی ڈیم بھی شامل ہے جس میں 7 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔

مخدوم خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ مذکورہ منصوبے سے سستی بجلی ملے گی جس سے ملکی معشیت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اسٹیل کا شارٹ فال 9 ملین ٹن ہے اور اس کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے چین کے ساتھ بات ہوگی۔

مزیدپڑھیں: فنڈز، منظوری میں تاخیر سے سی پیک منصوبے التوا کا شکار

انہوں نے بتایا کہ کراچی میں اسٹیل ملز کی فعالیت سے 3 ملین ٹن کی ضرورت پوری کی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے دور میں شروع کیے جانے والے سی پیک کے متعدد منصوبے ملتوی کردیے تھے اور رواں ماہ کے آخر تک سرکاری ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت چلنے والے مزید منصوبوں پر کام روک دیے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں