سعودی عرب اضافی امریکی فوجیوں کی تعیناتی کا خرچ برداشت کرے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

اپ ڈیٹ 13 اکتوبر 2019
ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے مشرق وسطیٰ میں جنگ اور سیکیورٹی میں 8 کھرب ڈالر خرچ کیے — فائل فوٹو: اے ایف پی
ٹرمپ نے کہا کہ امریکا نے مشرق وسطیٰ میں جنگ اور سیکیورٹی میں 8 کھرب ڈالر خرچ کیے — فائل فوٹو: اے ایف پی

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودی عرب ہمیں ملک میں ہزاروں اضافی امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی قیمت ادا کرے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’ہم سعودی عرب کی مدد کے لیے مشرق وسطیٰ میں فوجی اور دیگر ساز و سامان بھیج رہے ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ ’کیا آپ تیار ہیں؟ میری درخواست پر سعودی عرب نے، جو کچھ ہم کررہے ہیں ہمیں ہر چیز کی ادائیگی پر اتفاق کیا ہے، یہ پہلی مرتبہ ہے اور ہم اسے سراہتے ہیں‘۔

پینٹاگون کی جانب سے امریکی فوجیوں کی نئی تعیناتیوں کے اعلان سے چند روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ سے شام سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا فیصلہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: امریکا کا سعودی عرب میں مزید 3 ہزار فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ

انہوں نے کہا تھا کہ واشنگٹن دوسرے ممالک میں اور ان کے لیے مزید لڑنا چاہتا ہے۔

9 اکتوبر کو کیے گئے مختلف ٹوئٹس میں امریکی صدر نے کہا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں امریکا کی موجودگی کا فیصلہ بدترین اور وہ امریکی فوجیوں کی وطن واپسی کے مراحل میں ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’امریکا نے مشرق وسطیٰ میں جنگ اور سیکیورٹی میں 8 کھرب ڈالر خرچ کیے، ہمارے ہزاروں عظیم سپاہی ہلاک ہوئے اور شدید زخمی بھی ہوئے، دوسری جانب لاکھوں افراد بھی ہلاک ہوئے‘۔

تاہم دو روز قبل انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں اضافی فوجی بھیجنے کا معاشی پہلو ہے۔

ٹرمپ نے کہا تھا کہ ’ہم سعودی عرب میں مزید فوج بھیج رہے ہیں، سعودی عرب ایک لحاظ سے بہت اچھا اتحادی ہے کہ وہ ہمیشہ ہمارے ساتھ ہوتا ہے اور مشرق وسطیٰ میں ایک بہت اہم ملک ہے‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’دونوں ممالک کا تعلق بہت اچھا ہے، وہ ہم سے اربوں ڈالر کے مال و اسباب خریدتے ہیں، نہ صرف 110 ارب ڈالر کے فوجی آلات بلکہ لاکھوں ملازمتیں بھی حاصل کرتے ہیں‘۔

اس سے قبل 11 اکتوبر کو پینٹاگون نے اعلان کیا تھا کہ وہ سعودی عرب کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے وہاں ہزاروں اضافی فوجی تعینات کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کے تیل کے پلانٹ پر حوثی باغیوں کا ڈرون حملہ

پینٹاگون سربراہ کے ترجمان جوناتھن ہوف مین نے کہا تھا کہ ’امریکی سینٹرل کمانڈ کی درخواست پر سیکریٹری دفاع مارک ایسپر نے سعودی عرب میں اضافی امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی‘۔

اس حوالے سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ ’اس سلسلے میں 2 پیٹریوٹ میزائل بیٹریز، ایک تھاڈ بیلسٹک میزائل انٹرسیپشن سسٹم، 2 فائٹر اسکواڈرنز اور ایک فضائی ونگ کی تعیناتی کی بھی منظوری دی گئی ہے‘۔

ایک امریکی عہدیدار نے اے بی سی نیوز کو بتایا تھا کہ ’فضائی ونگ میں ٹینکر، فائٹرز اور ایئربورن وارننگ اور کنٹرول سسٹم (اے ڈبلیو اے سی ایس ) شامل ہوسکتے ہیں'۔

خیال رہے کہ یہ تعیناتیاں 14 ستمبر کو سعودی تیل کی تنصیبات پر حملے کے بعد کی گئیں، جس کا الزام واشنگٹن اور ریاض ایران پر عائد کرتے ہیں۔

پینٹاگون سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ سیکریٹری دفاع مارک ایسپر نے سعودی ولی عہد اور وزیر دفاع محمد بن سلمان کو 11 اکتوبر کی صبح اضافی فوجیوں کی تعیناتی سے آگاہ کیا اور بتایا کہ سعودی عرب کے دفاع میں اضافے اور اسے یقینی بنانے کے لیے یہ فیصلہ کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ 'امریکا نے رواں ماہ سعودی عرب میں 3 ہزار اضافی فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری دی ہے'۔

پینٹاگون کے ترجمان کا کہنا تھا کہ 'مشرق وسطیٰ کی سیکیورٹی کے لیے اقدامات کرتے ہوئے سینٹرل کمانڈ میں رواں سال مئی سے اب تک 14 ہزار اضافی فوج تعینات کرچکی ہے‘۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکا نے سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد سعودی عرب میں پیٹریوٹ میزائلز اور 200 فوجی تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں