مقبوضہ کشمیر کی صورتحال غیر مستحکم ہے، جرمن چانسلر

اپ ڈیٹ 02 نومبر 2019
وہاں موجود افراد کے لیے حالات اس وقت مستحکم نہیں ہیں اور ان میں بہتری لانی چاہیے، جرمن چانسلر — فائل فوٹو: اے ایف پی
وہاں موجود افراد کے لیے حالات اس وقت مستحکم نہیں ہیں اور ان میں بہتری لانی چاہیے، جرمن چانسلر — فائل فوٹو: اے ایف پی

نئی دہلی: جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہےکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام غیر مستحکم حالات میں رہ رہے ہیں اور ان میں لازمی بہتری لائی جانی چاہیے۔

ڈان اخبار میں شائع خبررساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے نئی دہلی کے دورے کے دوران اپنے ہمراہ موجود صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ نریندر مودی سے ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کا معاملہ اٹھائیں گی۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ وہ مقبوضہ کشمیر کی سابق ریاست سے متعلق بھارت کی پوزیشن سے آگاہ تھیں اب وہ متنازع علاقے میں امن بحال کرنے سے متعلق بھارتی وزیراعظم کے عزائم جاننا چاہتی ہیں۔

مزید پڑھیں: ’بھارتی اکائی‘ بننے کے بعد مقبوضہ کشمیر اپنے پرچم، آئین سے محروم

انجیلا مرکل نے کہا کہ 'وہاں موجود افراد کے لیے حالات اس وقت مستحکم نہیں ہیں اور ان میں بہتری لانی چاہیے'۔

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مقبوضہ وادی میں نئی دہلی کے فیصلے کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں۔

بھارت نے 31 اکتوبر کو مقبوضہ کشمیر کی ریاست کو باضابطہ طور پر دو حصوں میں تقسیم کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کی تقسیم پر عملدرآمد، سڑکیں صحرا کا منظر پیش کرنے لگیں

اسی روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر ایک مرتبہ پھر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

انتونیو گوتیرس کے نائب ترجمان فرحان حق نے کہا تھا کہ 'سیکریٹری جنرل مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے متعلق ہمارے بنیادی خدشات کا اظہار ماضی میں بھی کرچکے ہیں'۔

بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کو 2 وفاقی اکائیوں میں تقسیم کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق انہوں نے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کے بعد پاکستان اور بھارتی رہنماؤں سے ملاقات میں انتونیو گیوتیرس نے دونوں فریقین سے مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنے کی اپیل کی تھی۔


یہ خبر 2 اکتوبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں