ریاست کو کسی صورت کمزور نہیں پڑنے دیں گے، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 04 نومبر 2019
وزیراعظم سے سابق وزیرقانون بابر اعوان نے ملاقات کی—فوٹو: ریڈیو پاکستان
وزیراعظم سے سابق وزیرقانون بابر اعوان نے ملاقات کی—فوٹو: ریڈیو پاکستان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملکی ادارے مزید مستحکم کریں گے اور ریاست کو کسی صورت کمزور نہیں پڑنے دیں گے۔

وفاقی دارالحکومت میں عمران خان سے سابق وزیر قانون بابر اعوان نے ملاقات کی اور ملک کی تازہ سیاسی صورتحال سمیت آئینی و قانونی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ریاست پہلے اور سیاست بعد میں آتی ہے، ریاست کو کسی صورت کمزور نہیں پڑنے دیں گے، قانون کی نظر میں سب برابر ہیں اور سب پر یکساں اطلاق ہو گا۔

مزید پڑھیں: فضل الرحمٰن کی موجودگی میں یہودیوں کو سازش کی کیا ضرورت؟ وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ میں دہشت گردی کی عدالت سے لے کر سپریم کورٹ تک سب جگہ خود پیش ہوا ہوں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کا استحکام اداروں کے ساتھ وابسطہ ہے اور ملکی ادارے مزید مستحکم کریں گے۔

ملاقات کے دوران بابر اعوان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کا دھرنا اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، مشروط اجازت صرف مارچ کے لیے تھی دھرنے کے لیے نہیں۔

بابر اعوان کا کہنا تھا کہ مولانا کے مارچ کے باعث کشمیر کاز منظر عام سے غائب ہو گیا۔

دونوں شخصیات کی ملاقات میں بابر اعوان نے کرتارپور راہداری کی بروقت تکمیل پر وزیراعظم عمران خان کو مبارک باد دی۔

اس دوران وزیراعظم نے کہا کہ کرتارپور راہداری بین المذاہب ہم آہنگی کی بہترین مثال ہو گا، دنیا بھر سے آنے والے سکھ زائرین کو خوش آمدید کہنے کو تیار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا کرتارپور آنے والے سکھ یاتریوں کیلئے خصوصی رعایتوں کا اعلان

اس ملاقات میں ملک کی معاشی صورتحال پر بھی بات ہوئی اور وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کے استحکام کے لیے کی جانے والی کوششیں رنگ لا رہی ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 32 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی، جس پر بابر اعوان نے کہا کہ ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ بیرون ملک پاکستانیوں کا حکومت پر اعتماد ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تجارتی خسارے میں کمی برآمدات میں اضافہ خوش آئند ہے، مزید اقدامات جاری ہیں آنے والے چند ماہ میں مزید بہتری آئے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں