رات کے کھانے کا وقت دل کی صحت کے لیے بہت اہم

اپ ڈیٹ 13 نومبر 2019
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

ایسے شواہد مسلسل سامنے آرہے ہیں کہ کھانے کے اوقات دل اور میٹابولک صحت پر اثرات مرتب کرتے ہیں۔

جیسے گزشتہ سال کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ سم میں کیلوریز جلنے کی شرح میں دن کے مختلف اوقات میں تبدیلی آتی رہتی ہے جبکہ کھانے اور نیند کا کوئی وقت طے نہ ہونا لوگوں کو موٹاپے کا شکار بناسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ سہ پہر اور شام کے آغاز پر جسم صبح کے مقابلے میں 10 فیصد کیلوریز زیادہ جلاتا ہے۔

تحقیق کے نتائج سے جسمانی گھڑی کے میٹابولزم پر مرتب ہونے والے اثرات کے شواہد کو تقویت ملتی ہے۔

تحقیقی رپورٹس کے مطابق رات کے کھانے میں زیادہ کیلوریز کا استعمال جسمانی ورم بڑھا سکتا ہے جسے ذیابیطس اور امراض قلب سے جوڑا جاتا ہے۔

اب ایک نئی تحقیق سے ان شواہد کو مزید تقویت ملی ہے اور بتایا گیا کہ رات کے کھانے میں دن کے مقابلے میں زیادہ کیلوریز کھانا خواتین کی خون کی شریانوں کے نظام کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

امریکا کی کولمبیا یونیورسٹی کی اس تحقیق کے نتائج امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی کانفرنس میں پیش کیے گئے۔

تحقیق کے دوران 112 صحت مند خواتین کی خدمات حاصل کی گئی جن کی اوسط عمر 33 سال تھی۔

محققین نے خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بنانے والے عناصر کو مدنظر رکھ کر خواتین کی صحت کا ایک سال تک جائزہ لیا گیا۔

خطرے کے ان عناصر میں بلڈ پریشر، کولیسٹرول، بلڈ شوگر، جسمانی سرگرمیوں سے دوری، غذا، وزن اور تمباکو نوشی شامل ہیں، ان عناصر کی بنیاد پر محقین نے ہر رضاکار خاتون کی دل کی صحت کا تخمینہ لگایا۔

ان خواتین نے اپنے کھانے کی عادات کو بھی موبائل فون پر درج کیا اور بتایا کہ انہوں نے اس عرصے میں روزانہ کیا کھایا، کتنا کھایا اور کس وقت کھانا۔

محققین نے اس ڈیٹا سے خون کی شریانوں کی صحت اور کھانے کے اوقات کے درمیان تعلق کو دیکھا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جن خواتین نے شام 6 بجے کے ساتھ دن کے مقابلے میں زیادہ کیلوریز کو بدن کا حصہ بنایا، ان کی خون کی شریانوں کے نظام کی صحت زیادہ خراب ہوئی۔

محققین نے دریافت کیا کہ شام 6 بجے کے بعد زیادہ کیلوریز لینے کے نتیجے میں بلڈ پریشر اور جسمانی وزن میں اضافہ ہوا، جبکہ بلڈشوگر لیول بھی اوپر کی جانب جانے لگا۔

تحقیق میں یہی نتائج رات 8 بجے کے بعد زیادہ کھانے میں بھی دریافت کیے گئے۔

محققین کا کہنا تھا کہ امراج قلب کی روک تھام کے لیے طرز زندگی پر توجہ دینے کی ضرورت ہوتی ہے یعنی ہم کب کھاتے ہیں اور کتنی مقدار میں کھاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ یہ نتائج زیادہ قابل اعتبار بنانے کے لیے مختلف نسلوں کے افراد میں بڑے پیمانے پر اس کی آزمائش کی جانی چاہیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں