ناشتہ نہ کرنا ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بڑھائے

02 فروری 2017
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا— کریٹیو کامنز فوٹو

کیا آپ ناشتہ کرتے ہیں؟ اگر نہیں تو یہ عادت آپ کے لیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

یہ انتباہ امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

کولمبیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ناشتہ نہ کرنا یا رات گئے کھانے کی عادت ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔

تحقیق کے دوران دریافت کیا گیا کہ کھانے کے اوقات بھی درحقیقت غذا کے معیار جتنے اہمیت رکھتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک سے دوسرے کھانے کے درمیان طویل وقفہ انسان کے اندر جنک فوڈ یا میٹھی اشیاءکی اشتہا بڑھانے کا باعث بنتا ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ ناشتہ نہ کرنا اور رات گئے کھانا جسمانی وزن میں اضافے اور موٹاپے کا باعث بنتا ہے جبکہ خون کی شریانوں کے امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے جو کہ ہارٹ اٹیک یا فالج کا باعث بنتے ہیں۔

محققین کے مطابق جو لوگ روزانہ ناشتہ کرتے ہیں ان میں کولیسٹرول بڑھنے یا ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غذا کے استعمال کا رجحان صحت پر مثبت یا منفی انداز سے اثرانداز ہوسکتا ہے خاص طور پر ناشتہ نہ کرنا موٹاپے، انسولین کی حساسیت اور بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق کھانے کے اوقات خاص طور پر رات کا کھانے کے حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ اس کے جسمانی گھڑی پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کو درست طور پر جانا جاسکے۔

یہ تحقیق طبی جریدے امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن جرنل سرکولیشن میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں