کیا کامیاب مزاحیہ ڈراما 'نادانیاں' پھر سے آرہا ہے؟

اپ ڈیٹ 16 نومبر 2019
یاسر نواز نے اس ڈرامے میں اداکاری کے ساتھ ساتھ اس کی ہدایات بھی دی تھی — فوٹو/ انسٹاگرام
یاسر نواز نے اس ڈرامے میں اداکاری کے ساتھ ساتھ اس کی ہدایات بھی دی تھی — فوٹو/ انسٹاگرام

کامیڈی فلمیں ہوں یا ڈرامے ہر کسی کو ہی بےحد پسند آتے ہیں اور اگر پاکستان کے کامیاب کامیڈی ڈراموں کی بات کی جائے تو 'نادانیاں' کا نام شاید سرفہرست ہوگا۔

جیو ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے کامیڈی ڈرامے 'نادانیاں' کی پہلی قسط 2009 میں نشر ہوئی تھی جس کے بعد اس ڈرامے کی 100 اقساط نشر ہوئیں۔

اس ڈرامے میں یاسر نواز، ان کی اہلیہ ندا یاسر اور بھائی دانش نواز نے مرکزی کردار نبھائے تھے، اداکار مرزا شاہی نے بھی اس کامیڈی ڈرامے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

خیال رہے کہ 'نادانیاں' کی کہانی ایک ہی فلیٹ میں رہنے والے میاں بیوی اور بھائی کی زندگی پر مبنی تھی، اس ڈرامے میں ان تینوں اداکاروں نے اپنی اصل زندگی کے ہی کردار نبھائے جبکہ اس ڈرامے کی شوٹنگ بھی ان کے اپنے گھر میں ہی ہوئی تھی۔

لیکن کیا آپ یاسر نواز اور ندا یاسر کے اس کامیاب ڈرامے کو دوبارہ اسکرینز پر دیکھنے کے خواہشمند ہیں؟

اگر ہاں تو خوشی کی بات یہ ہے کہ اداکار یاسر نواز نے خود بھی اس ڈرامے کے سیکوئل کی جانب اشارہ دے دیا ہے۔

اداکار نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس ہی ڈرامے سے لی گئی کچھ مزاحیہ تصاویر شیئر کیں جن میں یاسر کے ہمراہ ندا، دانش اور مرزا شاہی موجود ہیں۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

ان تصاویر پر یاسر نواز نے مداحوں سے سوال کیا کہ 'نادانیاں پھر سے ہوجائے؟'

اس سوال کے جواب میں تقریباً ہر کمنٹ میں مداحوں نے ہاں کا ہی جواب دیا۔

ان مداحوں میں اداکار اعجاز اسلم کا کمنٹ بھی سامنے آیا جو خود کئی ڈراموں میں کامیڈی کردار نبھا چکے ہیں، انہوں نے فوری حامی بھرتے ہوئے دوبارہ اس ڈرامے کو دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

فوٹو/ انسٹاگرام اسکرین شاٹ
فوٹو/ انسٹاگرام اسکرین شاٹ

یاد رہے کہ اس ڈرامے کی کہانی یشونت ماہلوار نے تحریر کی جبکہ اس کی ہدایات خود یاسر نواز نے دی تھیں اور ندا یاسر نے اس ڈرامے کی پروڈکشن کی تھی۔

یاسر نواز اس وقت اپنی فلم 'چکر' پر بھی کام کررہے ہیں، جس میں فیروز خان اور ماورا حسین مرکزی کردار نبھائیں گے، یاسر نواز خود بھی اس فلم میں اہم کردار نبھاتے نظر آئیں گے۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

تبصرے (0) بند ہیں