کراچی کی 200 سالہ تاریخی عمارت میں مختلف ممالک کے کھانوں کے اسٹال

اپ ڈیٹ 21 نومبر 2019
پاکستان کے روایتی کھانوں کے اسٹال پر بھی رش رہا—فوٹو: ڈان نیوز
پاکستان کے روایتی کھانوں کے اسٹال پر بھی رش رہا—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اگرچہ ہر سال منعقد ہونے والے ’ایٹ فیسٹیول‘ میں کھانے کے شائقین کے لیے درجنوں اقسام کے کھانے موجود ہوتے ہیں۔

تاہم اس بار’عالمی یوم برداشت‘ کے موقع پر’آئی ایم کراچی‘ کی جانب سے شائقین کے لیے جاپان سے لے کر امریکا اور برطانیہ سے لے کر سری لنکا کے معروف کھانوں کو ایک ساتھ پیش کیا گیا۔

ثقافتی تنظیم کی جانب سے آئندہ برس فروری میں پہلی بار ایک ہفتے تک منعقد کیے جانے والے ’دوسرے انٹرنیشنل پبلک آرٹ فیسٹیول‘ کے لیے فنڈریزنگ ڈنر کا اہتمام کیا گیا، جس میں نہ صرف پاکستان کے معروف کھانے ’بریانی، کڑاہی اور پراٹھے‘ کو پیش کیا گیا بلکہ اس میں دیگر ممالک کے کھانوں کو بھی پیش کیا گیا۔

سری لنکن اسٹال کے عملے میں شامل خواتین روایتی لباس کے ساتھ دکھائی دیں—فوٹو: ڈان نیوز
سری لنکن اسٹال کے عملے میں شامل خواتین روایتی لباس کے ساتھ دکھائی دیں—فوٹو: ڈان نیوز

برٹش ہائی کمیشن کے 200 سالہ تاریخی ’آکٹن گارڈن‘ میں منعقد کیے گئے اس منفرد پروگرام کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں پہلی بار ’سری لنکا، تھائی لینڈ، جاپان، اٹلی، فرانس، جرمنی، برطانیہ اور امریکا‘ کے قونصلیٹ خانوں کی جانب سے کھانوں کے اسٹالز لگائے گئے۔

جرمنی کے روایتی کھانے بھی بے حد پسند کئے گئے—فوٹو: ڈان نیوز
جرمنی کے روایتی کھانے بھی بے حد پسند کئے گئے—فوٹو: ڈان نیوز

عام طور پر پاکستان میں ہونے والے فوڈ یا ایٹ فیسٹیولز میں اگرچہ بیرون ممالک کے کھانے بھی دستیاب ہوتے ہیں، تاہم ان فیسٹیولز میں بیرون ممالک کے سفارتخانے یا قونصلیٹ خانے کھانوں کے اسٹالز نہیں لگاتے۔

جاپان کے کھانے سوشی کی سب سے زیادہ مانگ رہی—فوٹو: ڈان نیوز
جاپان کے کھانے سوشی کی سب سے زیادہ مانگ رہی—فوٹو: ڈان نیوز

آکٹن ہاؤس میں منعقد کیے گئے پروگرام میں سب سے زیادہ رش جاپانی اسٹال پر رہا اور حیران کن طور پر ’سوشی‘ وقت سے پہلے ہی ختم ہوگئی۔

تھائی لینڈ کی خواتین ارکان بھی روایتی لباس میں دکھائی دیں—فوٹو: ڈان نیوز
تھائی لینڈ کی خواتین ارکان بھی روایتی لباس میں دکھائی دیں—فوٹو: ڈان نیوز

جاپان کے بعد جرمنی کے کھانوں کو بھی لوگوں نے سراہا اور جاپانی قونصلیٹ خانے کے عملے کی بھی تعریف کی۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی ایٹ فیسٹیول 2019: مختلف اقسام کے لذیذ کھانے پیش

تھائی لینڈ کے روایتی کھانے بھی پاکستانی شائقین کو خوب پسند آئے اور لوگ نہ صرف ’پپایا سلاد‘ سے لطف اندوز ہوئے بلکہ کھانے کے شائقین تھائی لینڈ کے ذائقہ دار ’پتھائی‘ اور ’نوڈلز‘ سے بھی لطف اندوز ہے۔

تقریب کا اہتمام آئی ایم کراچی کی جانب سے کیا گیا تھا—فوٹو: ڈان نیوز
تقریب کا اہتمام آئی ایم کراچی کی جانب سے کیا گیا تھا—فوٹو: ڈان نیوز

فرانسیسی قونصلیٹ خانے کی جانب ’کش‘ نامی نمکین اور ’سوئس‘ نامی میٹھی ڈش پیش کی گئی اور لوگوں کی جانب سے دونوں کھانوں کی تعریف بھی کی گئی۔

برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر نے بھی تقریب میں شرکت کی اور آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا—فوٹو: ڈان نیوز
برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر نے بھی تقریب میں شرکت کی اور آنے والے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا—فوٹو: ڈان نیوز

اٹلی کی جانب سے تازہ پیزا بھی پیش کیا گیا جب کہ پاکستان کی طرف سے رول پراٹھے، بریانی اور کڑاہی جیسے کھانے پیش کیے گئے۔

تاریخی عمارت میں تقریب ہونے پر لوگ غیر ملکی اسٹال ارکان کے ساتھ تصاویر بنواتے نظر آئے—فوٹو: ڈان نیوز
تاریخی عمارت میں تقریب ہونے پر لوگ غیر ملکی اسٹال ارکان کے ساتھ تصاویر بنواتے نظر آئے—فوٹو: ڈان نیوز

تقریب میں نہ صرف پاکستانی بلکہ غیر ملکی مہمانوں نے بھی شرکت کی اور زیادہ ترغیر ملکی مہمانوں نے ایشیائی کھانوں خاص طور پر پاکستان، تھائی لینڈ، جاپان اور سری لنکا کے کھانوں کی تعریف کی۔

مزید پڑھیں: ایک منفرد فوڈ فیسٹیول

خیال رہے کہ اس کھانے کی تقریب کا مقصد فروری 2020 میں ہونے والے آرٹ فیسٹیول کے لیے فنڈ جمع کرنا تھا، آرٹ فیسٹیول آئندہ برس کراچی کے مختلف علاقوں میں منعقد ہوگا اور پہلی بار آرٹ فیسٹیول ایک ہفتے تک جاری رہے گا۔

تقریب میں زیادہ تر خواتین شائقین نے شرکت کی—فوٹو: ڈان نیوز
تقریب میں زیادہ تر خواتین شائقین نے شرکت کی—فوٹو: ڈان نیوز

تبصرے (0) بند ہیں