خوشی ہے عوام نے ٹیکس دینا شروع کردیا، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 25 نومبر 2019
عمران خان نے کہا کہ اللہ کے حکم پر نہ چلنے والی قومیں برباد ہوجاتی ہیں—فوٹو: ریڈیوپاکستان
عمران خان نے کہا کہ اللہ کے حکم پر نہ چلنے والی قومیں برباد ہوجاتی ہیں—فوٹو: ریڈیوپاکستان

وزیراعظم عمران خان نے معاشی اصلاحات کے تناظر میں کہا ہے کہ خوشی ہے کہ عوام نے ٹیکس دینا شروع کردیا۔

کلین اینڈ گرین پاکستان انڈیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ عوام کے ٹیکس کی وجہ سے قومی خزانے کا حجم بڑھ رہا ہے جسے مختلف ترقیاتی منصوبوں بشمول فضائی و ماحولیاتی آلودگی سے بچاؤ کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا ملک میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’لوگوں نے بتدریج ٹیکس دینا شروع کردیا ہے اور حکومت کے مالی وسائل بڑھ رہے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’مالی وسائل میں اضافے کے ساتھ ہی دریاؤں کی صفائی کا عمل شروع ہوگا اور سازگار ماحول کے لیے کام کیا جائےگا‘۔

’35برس قبل لاہور میں آب و ہوا اور پانی صاف تھا‘

علاوہ ازیں انہوں نے ملک کے دیگر شہروں خصوصاً لاہور میں بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ 35 برس قبل لاہور میں آب و ہوا اور پانی صاف تھا لیکن آج ثقافتی شہر میں سانس لینا دشوار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب قومیں اپنی آنے والی نسلوں کا نہیں سوچتی تو اس کے نصیب میں بربادی ہوتی ہے۔

مزیدپڑھیں: لاہور میں مزید 1700 درخت کاٹنے کی تیاری

انہوں نے کہا کہ لاہور کی تعمیراتی ترقی (ڈیولپمنٹ) کے لیے ماحول دشمن اقدام کے تحت 70 فیصد درخت کاٹ دیے گئے اور وہاں کنکریٹ کے ڈھانچے کھڑے کردیے گئے۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے 16-2014 کے درمیانی عرصے میں مختلف ترقیاتی کاموں کی وجہ سے لگ بھگ 2200 درخت کاٹ دیتے تھے۔

2016 میں شائع رپورٹ کے مطابق لاہور میں میگا پروجیکٹ اورنج لائن ٹرین منصوبے کے لیے مزید 1700 درخت کاٹ دینے کا امکان تھا۔

اس ضمن میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ فضائی آلودگی کے اعتبار سے لاہور کا شمار بھارت کے شہر نئی دہلی سے کیا جانے لگا ہے جہاں سانس لینے کےلیے صاف تازہ ہوا دستیاب نہیں ہے۔

واضح رہے کہ بھارت کے دارلحکومت نئی دہلی کو فضائی آلودگی کے اعتبار سے دنیا کا بدترین شہر قرا دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کے پی میں درختوں کی کٹائی پر پابندی

بھارتی دارالحکومت کی فضا میں آلودگی اس قدر بڑھ چکی ہے کہ شہر کے بعض حصوں میں تو اس کی سطح ماحولیاتی تحفظ کی امریکی ایجنسی کی جانب سے طے کی جانے والی خطرناک حد سے بھی 5 گنا تک زیادہ ہوگئی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ لاہور میں بزرگ اور بچوں کی زندگیوں کو زیادہ خطرہ ہے کیونکہ فضائی آلودگی خاموش قاتل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کے حکم پر نہ چلنے والی قومیں برباد ہوجاتی ہیں۔

عمران خان نے زور دیا کہ پاکستان میں گرین چیمپیئن پروگرام میں ہر شہری کو شریک ہونا چاہیے۔

انہوں نے طلبہ و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’جب میں شوکت خانم ہسپتال بنانے کے لیے نکلا تو اسکول کے بچوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور مہم کو وسعت دی‘۔

مزیدپڑھیں: مسلم لیگ (ن) کی بلدیاتی نظام میں ’تبدیلی‘ پر عدالت جانے کی دھمکی

ان کا کہنا تھا کہ ’ اسکول کے بچوں نے ہسپتال کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کیا اور گرین پاکستان بننے کے لیے بھی بچے قابل ستائش کردار ادا کرسکتے ہیں‘۔

’ہمارے بلدیاتی نظام سے سندھ میں ترقی کے دروازے کھل سکتےہیں‘

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے لائے ہوئے بلدیاتی نظام سے سندھ میں ترقی کے دروازے کھل سکتےہیں۔

انہوں نے بلدیاتی نظام کے محرکات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارے بلدیاتی نظام میں اختیارات نچلی سطح پر پہنچیں گے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’گاؤں کی سطح پر پیسہ ملے گا تو گاؤں کے لوگ خود فیصلہ کریں گے کہ ان کے مسائل کیا ہیں اور کس مسئلے پر پہلے توجہ دی جائے‘۔

خیال رہے پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ نے وزیراعظم عمران خان کے بلدیاتی نظام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ معاشی حالات میں نئے بلدیاتی نظام اور انتخابات کی مد میں خزانے پر 30 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیا پاکستان کا حقیقی روپ زمین میں آنے سے پہلے ذہن میں آئے گا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نئے بلدیاتی نظام کی منظوری دیتے وقت کہا تھا کہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی اور افرادی قوت کو بہتر بنانا پاکستان تحریک انصاف کے اصلاحاتی ایجنڈے میں بنیادی حیثیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا ملک میں نیا بلدیاتی نظام متعارف کروانے کا فیصلہ

علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ماضی میں لندن سمیت متعدد مغربی ممالک کے مرکزی شہر فضائی آلودگی کی وجہ سے بدنام تھے لیکن وہاں کی انتظامیہ نے سنجیدہ کوششوں سے اپنے شہروں کو صاف کیا اور سیاحتی مرکز بنا لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کو بھی سیاحتی ملک بنایا جائے گا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں