سندھ حکومت کا اسٹریٹ کرائم سے متعلق خصوصی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ

27 نومبر 2019
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ حکومت کا مقصد اسٹریٹ کرائم کو ختم کرنا ہے—فائل/فوٹو:رائٹرز
بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ حکومت کا مقصد اسٹریٹ کرائم کو ختم کرنا ہے—فائل/فوٹو:رائٹرز

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی سندھ حکومت نے کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کرتے ہوئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور اسٹریٹ کرائمز سے متعلق خصوصی عدالتیں بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا اور صوبائی وزرا نے اپنے اپنے محکموں کے حوالے سے بریفنگ دی اور مطالبات بھی سامنے رکھے۔

صوبائی وزیر بلدیات ناصر شاہ نے صوبائی کابینہ کو بریفنگ کے دوران کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے خصوصی عدالتیں بنانے کی درخواست کی ہے جہاں بلڈنگ کنٹرول سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوگی کیونکہ اس حوالے سے کافی مقدمات ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ بلڈنگ اتھارٹی کے دو اعلیٰ افسران کرپشن کے الزام میں گرفتار

کابینہ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول کو خصوصی عدالتیں بنانے کی منظوری دے دی اور مقامی حکومت جہاں بھی خصوصی عدالتیں بنانا چاہیں ان کو اجازت دے دی گئی۔

وزیراعلیٰ سندھ کی صدارت میں کابینہ نے 10 نجی کمپنیوں اور نیشنل ٹرانشمینشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) کو 30 برسوں کے لیے لیز پر 5 ہزار 801 ایکڑ زمین کی الاٹمنٹ کی منظوری دی۔

صوبائی حکومت کی جانب سے لیز پر دی گئی زمین میں قابل تجدید پاورپلانٹس اور نیشنل گرڈ اسٹیشن تعمیر کیے جائیں گے جو فیصلہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی روشنی میں ہوں گے۔

سندھ حکومت کے مطابق این ٹی ڈی سی سمیت 10 کمپنیوں کو لیز پر دی گئی زمین سے صوبائی خزانے میں 9 ارب 13 کروڑ روپے کا اضافہ ہوگا۔

مزید پڑھیں:سپریم کورٹ کا کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری رکھنے کا حکم

صوبائی وزیر توانائی امتیاز شیخ کا کہنا تھا کہ لیز پر دی گئی زمین میں شمسی اور ہوا سے بجلی بنانے کے منصوبے تین اضلاع ٹھٹہ، دادو اور جام شورو میں لگائے جائیں گے۔

اسٹریٹ کرائم سے متعلق خصوصی عدالتیں

وزیراعلی سندھ کے مشیر برائے قانون، ماحولیات و ساحلی ترقی اور ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کی صدارت میں ایک اجلاس میں اسٹریٹ کرائم سے متاثر افراد اور ملزمان کے لیے خصوصی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ کرلیا گیا۔

اجلاس میں سیکریٹری محکمہ قانون، سیکریٹری محکمہ داخلہ، پراسیکیوٹر جنرل، ایڈیشنل آئی جی کراچی سمیت دیگر افسران نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی: اسٹریٹ کرائم پر قابو پانے کیلئے 'اسٹریٹ واچ فورس' کا قیام

مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم کے خاتمے کے لیے موثر حکمت عملی بنائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ فوری انصاف کے لیے اداروں کے مابین لائژن قائم کیا جائے اور خصوصی عدالتوں کے قیام کا مسودہ منظوری کے آخری مراحل میں ہے جس کے بعد اسٹریٹ کرائم کے مقدمات کو ٹائم فریم میں لایا جائے گا-

ترجمان سندھ حکومت کا کہنا تھا کہ فوری انصاف کی فراہمی کے لیے پولیس، عدلیہ کے مابین لائژن بنایا جائے جس میں مقدمات کی سماعت، جرح، شواہد اور ثبوتوں کی بنیادوں پر مرتب کرتے ہوئے ٹیکنالوجی کی بنیاد پر کارروائیوں کو بروئے کار لایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم کے مقدمات میں سزا کو یقینی بنانے کے لیے حکمت عملی بنائی ہے، خصوصی عدالتیں اور پراسیکیوشن کے نظام کو ٹیکنالوجی کی بنیاد پر بنایا جائے گا۔

مزید پڑھیں:کراچی میں شہریوں کے تحفظ کے لیے اینٹی اسٹریٹ کرائم اسکواڈ قائم

انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم ہمارے معاشرے کا ناسور بن چکا ہے جس کے خاتمے کے لیے مشترکہ حکمت عملی ناگزیر ہے کیونکہ کمزور شواہد کی وجہ سے ملزمان فائدہ اُٹھاکر رہا ہوجاتے ہیں جس کے لیے استغاثہ کی کارروائی کو جدید خطوط پر منظم کرنا ہوگا۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ وہ واحد صوبہ ہوگا جہاں اسٹریٹ کرائم کی سماعت کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کی جارہی ہیں کیونکہ حکومت کی کوشش ہے کہ اسٹریٹ کرائم کی شرح پر قابو پایا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں