بچوں سے بدفعلی کا معاملہ: اشرف غنی کا اپنی خفیہ ایجنسی پر اظہار برہمی

اپ ڈیٹ 27 نومبر 2019
مذکورہ گروہ کی نشاندہی ایک سماجی کارکن موسیٰ محمودی نے کی تھی — فائل فوٹو: اے ایف پی
مذکورہ گروہ کی نشاندہی ایک سماجی کارکن موسیٰ محمودی نے کی تھی — فائل فوٹو: اے ایف پی

کابل: افغانستان کے صدر اشرف غنی نے بچوں سے بدفعلی کرنے والے گروہوں کو بے نقاب کرنے والے دو سماجی کارکنوں کو گرفتار کرنے پر اپنے ہی ملک کی خفیہ ایجنسی پر برہمی کا اظہار کیا۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق اشرف غنی نے کہا کہ وہ کابل سے متصل صوبہ لوگر میں 6 اسکولوں میں ’جنسی استحصال سے متعلق حالیہ اطلاعات سے بہت پریشان ہیں‘۔

مزید پڑھیں: خواتین فٹبالرز کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام، افغانستان کا تحقیقات کا حکم

مذکورہ گروہ کی نشاندہی ایک سماجی کارکن موسیٰ محمودی نے کی تھی۔

موسیٰ محمودی نے رواں ماہ برطانیہ کے دی گارجین اخبار کو بتایا تھا کہ اساتذہ اور مقامی عہدیداروں پر مشتمل گروہ نے مبینہ طور پر کم از کم 546 لڑکوں کے ساتھ بدسلوکی کی۔

نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) نے بتایا تھا کہ محمودی اور اس کے ساتھی احسان اللہ حمیدی کو نقص امن کے لیے خطرہ قرار دینے پر گرفتار کیا گیا۔

این ڈی ایس نے کہا تھا کہ موسیٰ محمودی بیرون ملک سیاسی پناہ حاصل کرنے کے لیے ’بے بنیاد‘ پروپیگنڈا کررہے ہیں۔

افغان خفیہ ایجنسی نے موسیٰ محمودی کی ایک ویڈیو بھی جاری کی جس میں وہ اپنے الزامات کو واپس لے رہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: بارودی سرنگ کے دھماکے میں 9 بچے ہلاک

تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ وہ کسی دباؤ کے تحت بول رہے ہیں۔

دوسری جانب اشرف غنی نے این ڈی ایس کو ’کارروائی سے روکنے‘ کا حکم دیا۔

افغان صدر نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ میں کہا کہ ’سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کے رضاکاروں کا تحفظ صرف سیکیورٹی فورسز کی ذمہ داری ہے‘۔

صدارتی ترجمان صدیق صدیقی نے کہا کہ اشرف غنی نے حکم دیا ہے کہ کارکنوں کو ان کے 'تحفظ' کے لیے وزارت داخلہ کے حوالے کیا جائے۔

افغانستان میں امریکی سفیر جان باس نے کہا کہ وہ این ڈی ایس کی ’سوویت طرز کی حکمت عملی سے سخت پریشان ہیں‘۔

مزید پڑھیں: پاک-افغان سرحد پر فائرنگ کے خلاف دفترخارجہ کا افغانستان سے احتجاج

انہوں نے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ ’یہ سول سوسائٹی کے کارکنوں کو اعتراف جرم پر مجبور کرنا افسوسناک ہے جس کا مقصد افغان بچوں کی حفاظت کرنا تھا‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں