پی سی بی میں ایک اور اہم تبدیلی، چیف فنانشل آفیسر مستعفی

اپ ڈیٹ 13 جنوری 2020
پاکستان کرکٹ بورڈ سے نجم سیٹھی دور کے تقریباً تمام افسران استعفیٰ دے چکے ہیں— فوٹو بشکریہ پی سی بی
پاکستان کرکٹ بورڈ سے نجم سیٹھی دور کے تقریباً تمام افسران استعفیٰ دے چکے ہیں— فوٹو بشکریہ پی سی بی

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں استعفوں اور نئی تقرریوں کا سلسلہ جاری ہے اور بورڈ کے چیف فنانشل آفیسر بدر محمد خان نے 8 سال بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ میں گزشتہ شروع ہونے والی تبدیلیوں کا سلسلہ نئے سال بھی جاری ہے اور 8 سال سے بورڈ میں چیف فنانشل آفیسر کی ذمے داریاں انجام دینے والے بدر محمد خان نے بھی بورڈ کو خیرباد کہہ دیا ہے۔

مزید پڑھیں: سری لنکن ٹیم کے ساتھ آنے والے میڈیا نمائندے نے پاکستان کو کیسا پایا؟

بدر محمد خان نے کہا کہ جولائی 2011 سے پانچ پی سی بی چیئرمین کے ماتحت کام کرنے کے بعد اب آگے بڑھنے اور دیگر مواقع تلاش کرنے کا وقت آ گیا ہے۔

انہوں نے پی سی بی میں کام کرنے کو اعزاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں نے صرف کمپنی کی مالی اور کمرشل ترقی میں اپنا کردار ادا نہیں کیا بلکہ اس دوران مجھے بہترین پیشہ ورانہ قابلیت کی حامل شخصیات سے ملنے اور ان کے ساتھ کام کرنے کا بھی موقع ملا۔

انہوں نے اپنے تمام موجودہ اور سابق ساتھیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پی سی بی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

بورڈ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق بدر کے جانشین کی تلاش کا کام جلد شروع کیا جائے گا۔

چیئرمین پی سی بی نے بدر ایم خان کی بورڈ کے لیے خدمات پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ایک سے ڈیڑھ سال کے دوران پاکستان کرکٹ بورڈ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئی ہیں اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بورڈ میں ایک نئے سیٹ اپ کے قیام کی تیاریاں کی جا رہی ہیں اور اسی مقصد کے تحت پرانے لوگوں کو بورڈ سے باہر کا راستہ دکھایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کا ٹیسٹ میچز کیلئے ٹیم پاکستان بھیجنے سے انکار

ان تبدیلیوں کے عمل کا آغاز اس وقت ہوا تھا جب سابق چیئرمین نجم سیٹھی کے دور کی ڈائریکٹر مارکیٹنگ نائلہ بھٹی نے اکتوبر 2018 میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

اس کے بعد رواں سال اپریل میں پاکستان کرکٹ بورڈ اور پی ایس ایل سے منسلک دو اہم شخصیات جنرل منیجر مارکیٹنگ اینڈ پروڈکشن کامل خان اور سینئر جنرل منیجر مارکیٹنگ صہیب شیخ مستعفی ہو گئے تھے۔

ورلڈ کپ کے بعد چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کام جاری رکھنے سے انکار کردیا تھا جبکہ پاکستان ٹیم مینجمنٹ کے معاہدوں میں بھی توسیع نہیں کی گئی تھی اور مکی آرتھر اور اظہر محمود سمیت پوری ٹیم مینجمنٹ کی چھٹی کردی گئی تھی۔

اس کے بعد اعجاز احمد کو انڈر 19 ٹیم کی کوچنگ کی ذمے داریاں سونپ دی گئی اور پاکستان ویمن ٹیم کے کوچ مارک کولز نے بھی اکتوبر میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

اس دوران بڑی پیشرف اس وقت ہوئی جب مصباح الحق کو ٹیم کے سیاہ و سفید کا مالک بناتے ہوئے ہیڈ کوچ، بیٹنگ کنسلٹنٹ اور چیف سلیکٹر جیسے تین اہم عہدے سونپ دیے گئے اور وقار یونس باؤلنگ کوچ کا عہدہ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

مزید پڑھیں: بدقسمتی سے کرکٹ پر سیاست اثرانداز ہو رہی ہے، وزیر داخلہ

سری لنکا کے خلاف سیریز کے بعد کپتان سرفراز احمد کی بھی چھٹی کر کے اظہر علی کو ٹیسٹ جبکہ بابر اعظم کو ٹی20 ٹیم کا کپتان بنا دیا گیا۔

بالآخر نجم سیٹھی کے دور میں اہم ترین شخصیت تصور کیے جانے والے سبحان احمد کا نمبر بھی آگیا اور بورڈ چیئرمین سے اختلافات کے نتیجے میں انہوں نے بھی گزشتہ سال نومبر میں استعفیٰ دینے میں ہی عافیت سمجھی جبکہ اگلے ماہ سینئر جنرل منیجر اکیڈمیز علی ضیا نے بھی مستقل رخصت لے لی۔

اس تمام صورتحال کو دیکھتے ہوئے چیف فنانشل آفیسر بدر محمد خان نے بھی بورڈ کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کیا اور آج اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں